موربی پل حادثے کے بعد پولیس کی سخت کاروائی، 9 گرفتار، ملزمان کو سخت سزا دیں گے: آئی جی
گجرات : گجرات کے موربی ضلع میں پل حادثے میں پولیس نے پیر (31 اکتوبر) کو نو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ انہیں حراست میں لینے کے بعد، پولیس ملزمان کو اسپتال لے گئی اور ان کا کوویڈ ٹیسٹ کرایا۔ موربی پولیس نے بتایا کہ حادثہ کے سلسلے میں مجرمانہ قتل کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں میں دو منیجر، دو مرمتی ٹھیکیدار باپ بیٹا، تین سیکیوریٹی گارڈ اور دو ٹکٹ کلرک شامل ہیں۔
راجکوٹ رینج کے آئی جی اشوک یادو نے پیر (31 اکتوبر) کو کہا کہ موربی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، ہم دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ پل کل شام 6.30 بجے گر گیا۔ ہم نے تمام ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کرنے کے لیے آئی پی سی کی دفعات 304، 308 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔
آئی جی اشوک یادو نے بتایا کہ گرفتار افراد میں اوریوا کمپنی کا منیجر اور ٹکٹ کلرک بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں نے ریسکیو آپریشن میں بہت مدد کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ حادثہ گجرات کے موربی میں اتوار (30 اکتوبر) کی شام اس وقت پیش آیا جب ماچھو ندی پر جھولنے والا پل گر گیا۔ اس حادثے میں 134 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ متعدد افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ الزام ہے کہ پل کی آپریٹر کمپنی نے وقت سے پہلے پل کو کھول دیا تھا۔
پولیس نے جن 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے ان کے نام ہیں- دیپک پاریکھ (44)، دنیش ڈوے (41)، منسکھ ٹوپیا (59)، مادیو سولنکی (36)، پرکاش پرمار (63)، دیوانگ پرمار (31)، الپیش گوہل. (25) دلیپ گوہل (33) اور مکیش چوہان (26)۔
اس حادثے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم مودی بھی پیر کو گجرات کے ضلع بناسکنٹھا میں ایک جلسۂ عام کے دوران جذباتی ہو گئے۔ وزیراعظم مودی نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے کے معاوضے کا بھی اعلان کیا۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ جائے حادثہ پر امدادی کام جاری ہے۔ این ڈی آر ایف-ایس ڈی آر ایف کی کئی ٹیمیں بچاؤ کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں