src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> گوا میں مگ-K29 جنگی طیارہ گر کر تباہ، پاٹ کو بحفاظت بچالیا گیا۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 12 اکتوبر، 2022

گوا میں مگ-K29 جنگی طیارہ گر کر تباہ، پاٹ کو بحفاظت بچالیا گیا۔

 



گوا میں مگ-K29 جنگی طیارہ گر کر تباہ، پاٹ کو بحفاظت بچالیا گیا۔


 پنجی: ایک مگ 29K لڑاکا طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے گوا لے ساحل پر گر کر تباہ ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ ہندوستانی بحریہ اس جنگی طیارے حادثہ اس وقت پیش آیا جب پاٹلٹ معمول کی پرواز کررہا تھآ۔  خوش قسمتی سے  پاٹلٹ سمندر میں کود گیا. اس خطرناک حادثے میں پائلٹ کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے ۔  گزشتہ تین ماہ میں یہ چوتھا مگ طیارہ ہے جو کسی حادثے کا شکار ہوا ہے۔


 واقعہ کی وجہ معلوم کرنے کے لیے بورڈ آف انکوائری کو حکم دیا گیا ہے۔


 یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ مگ جنگی طیارہ حادثے کا شکار ہوا ہو۔  گزشتہ تین ماہ میں یہ چوتھا طیارہ حادثہ ہے۔  اگست میں، ایک مگ-21 راجستھان کے ضلع بارمیر میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں پائلٹ بچ گئے تھے۔  فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا۔


 اس سے قبل راجستھان کے ضلع جیسلمیر میں مگ 21 طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا، یہ طیارہ تربیت کے دوران حادثے کا شکار ہوا تھا، حادثے میں پائلٹ نے خود کو باہر نکال لیا اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔  رواں برس مئی میں مدھیہ پردیش کے گوالیار اور پنجاب کے موگا میں دو مگ 21 طیارے گر کر تباہ ہو گئے تھے، جس میں دو پائلٹ ہلاک ہو گئے تھے۔


 جنوری میں راجستھان کے سری گنگا نگر میں سورت گڑھ ایئربیس پر ایک حادثہ ہوا تھا جس میں پائلٹ محفوظ رہا تھا۔  سال 2020 میں بھی مگ 29 K کی پرواز میں ناکامی ہوئی تھی اور طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں ایک پائلٹ ہلاک اور ایک کو بچا لیا گیا تھا۔


 بتادیں کہ مگ ایم آئی 21 بیسن طیارہ سوویت نسل کا ایک اپ گریڈ ورژن ہے جسے 1960 کی دہائی میں ہندوستانی فضائیہ میں شامل کیا گیا تھا۔  ہندوستانی فضائیہ نے گزشتہ برسوں کے دوران مختلف حادثات میں متعدد مگ-21 طیارے کھوئے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages