آندھرا پردیش میں ایک بدنصیب باپ ایمبولینس نہ ملنے پر بچے کی لاش کو موٹر سائیکل پر لے کر پہنچا گاؤں
آندھرا پردیش: آندھرا پردیش کے چتور ضلع میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک باپ کو بیٹے کی لاش لینے کے لیے ایمبولینس نہیں ملی۔ جس کے بعد اسے موٹر سائیکل پر لاش گاؤں لے جانا پڑا۔
ایک باپ کے لیے اپنے بچے کے اچانک موت کا غم صدمے سے بھرا ہوتا ہے۔ ایسے میں اپنے 7 سالہ بیٹے کی لاش کو موٹر سائیکل پر لے جاتے ہوئے باپ ہر منٹ خود کو نااہل محسوس کرتا رہا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق بیٹے کی موت کے بعد باپ نے ایمبولینس کا مطالبہ کیا تھا جسے صاف صاف ٹھکرا دیا گیا۔ اس کے بعد مجبور باپ بیٹے کی لاش کو موٹر سائیکل پر ہی گھر لے آیا۔ قابل ذکر ہے کہ آندھرا پردیش میں اس طرح کا واقعہ پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ ایسے کئی واقعات پہلے بھی منظر عام پر آچکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 7 سالہ بچہ سانپ کے ڈسنے سے جاں بحق ہوگیا تھا۔ سانپ کے کاٹنے کے فوراً بعد بچے کو ہسپتال (کے وی بی پورم پرائمری ہیلتھ سنٹر) لے جایا گیا۔ جس کے بعد ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
جب والد نے ہسپتال کے حکام سے بات کی تو وہ اس کی مدد کے لیے آگے نہیں آئے۔ اس کے بعد وہ مدد مانگنے کے لیے ایک نجی ایمبولینس کے پاس گیا لیکن ڈرائیور نے صاف انکار کر دیا۔ جس کے بعد مجبور باپ کو بچے کی لاش اپنے کندھوں پر موٹر سائیکل پر لے کر گاؤں جانا پڑا۔
ماضی میں آندھرا پردیش کے اسپتال میں ایسے کئی واقعات ہوچکے ہیں جہاں حکام نے لاش کو گھر لے جانے کے لیے ایمبولینس دینے سے صاف انکار کردیا تھا۔
26 اپریل میں، آندھرا پردیش کے تروپتی کے رویا ہسپتال سے ایک باپ کو اپنے بچے کی لاش کو موٹر سائیکل پر لے جانے پر مجبور کیا گیا۔ ایمبولینس کے عملے نے مقتول کے والد سے بھاری رقم کا مطالبہ کیا۔ جس کے بعد والد نے لاش کو کندھوں پر اٹھا کر ہسپتال سے تقریباً 190 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔
5 مئی میں آندھرا پردیش کے نیلور ضلع کے سنگم اسپتال میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ دیکھنے میں آیا۔ جہاں ایک باپ اپنے بیٹے کی لاش اپنے گاؤں لے جانے پر مجبور ہوا کیونکہ ایمبولینس کے عملے نے اہل خانہ کی مدد کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ ضروری سامان فراہم کرنے کے قابل نہیں تھا.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں