src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اس بچی سے ہم مسلمانوں کو کچھ سیکھنا چاہئے - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 13 ستمبر، 2022

اس بچی سے ہم مسلمانوں کو کچھ سیکھنا چاہئے


 


اس بچی سے ہم مسلمانوں کو کچھ سیکھنا چاہئے


از....... عمران صدیقی ندوی



یہ بچی اگرچہ جسمانی طور پر معذور ہے لیکن اپنے عزائم و حوصلوں کے اعتبار سے تمام لوگوں سے زیادہ طاقتور ہے، اسے معلوم تھا کہ اس مقابلے کا کیا نتیجہ ہوگا لیکن پھر بھی اس نے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے اور اپنے نصیب کو کوسنے کے بچائے مقابلے کا ارادہ کیا. یہ بچی اگرچہ مقابلہ ہار گئی لیکن حقیقت میں اس نے اس مقابلے میں حصہ لے کر اپنے اندر کی کمزوری کو ہرا دیا جو انسان کی ترقی کا سب سے بڑا دشمن ہوتا ہے.




موجودہ دور میں مسلمانوں کی اجتماعی نفسیات یہ بن گئی ہے کہ وہ کمزور لاچار اور بے بس ہیں، اس لیے وہ اس دنیا کی قیادت حاصل کرنے کی دوڑ میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں، اس بے بسی اور لاچاری کی نفسیات کی وجہ سے وہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں نہ تو وہ اپنی کمزوریاں دور کرتے ہیں اور نہ ہی مقابلے میں حصہ لیتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سب سے پہلے ان کو اپنے اندر کی اس نفسیات کو ہرانا ہوگا کہ وہ کچھ نہیں کر سکتے ہیں، جس دن مسلمانوں نے اجتماعی طور پر اس نفسیات کو شکست دے دی، اس دن سے ان کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ہے اور یہ اسی وقت ہوگا جب وہ اپنی کمزوریوں کے ساتھ ہی مقابلے میں شریک ہوں کیونکہ مقابلہ خود ہی ان کو بتا دے گا کہ ان میں کمزوریاں کیا کیا ہے اور اس کو دور کرنے کا طریقہ کیا ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages