سامنا کے دعوے سے مہاراشٹر کی سیاست میں بھونچال: گودھرا کیس میں شرد پوار کی مدد سے امیت شاہ کو ملی تھی ضمانت
مہاراشٹر میں اقتدار کھونے کے بعد سے ادھو ٹھاکرے کا گروپ بی جے پی پر مسلسل حملہ آور رہا ہے۔ حال ہی میں شیوسینا نے اپنے ترجمان سامنا کے ہفتہ وار کالم میں دعویٰ کیا تھا کہ این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو 2002 کے گجرات فسادات کیس میں ضمانت دلانے میں مدد کی تھی۔ سامنا نے یہ سنسنی خیز دعویٰ اتوار (11 ستمبر) کو اپنے ہفتہ وار کالم روک ٹوک میں کیا۔
سامنا نے لکھا ہے کہ شرد پوار نے 2002 کے گودھرا کیس میں امیت شاہ کو ضمانت دلانے میں مدد کی تھی۔ سامنا کے اس کالم کے بعد ہاراشٹر کی سیاست میں بھونچال آگیا ہے۔ تاہم این سی پی لیڈر پرفل پٹیل نے اس دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا ہے۔
سامنا میں لکھا گیا ہے، ''امیت شاہ مہاراشٹر کو برا بھلا کہہ کر مخاطب کر رہے ہیں۔ وہ مہاراشٹر کے خلاف خراب زبان استعمال کر رہے ہیں۔ پتہ نہیں وہ مہاراشٹر سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں؟ جبکہ انہیں مہاراشٹر اور مراٹھی مانوش کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ جب مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی تو گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور امیت شاہ پریشان رہتے تھے.
سامنا نے مزید لکھا ہے، "جب یو پی اے حکومت مودی اور شاہ کے خلاف ہتھیار بن گئی، تو پوار اور مودی کے درمیان بہترین رابطہ ہوا، جس کی وجہ سے شاہ کو گودھرا کیس میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
کالم میں لکھا ہے کہ یہ انکشاف نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ ایک اور معاملے میں، بالا صاحب نے امیت شاہ کی مدد کے لیے حکومت کی طرح کام کیا۔ اس کے بارے میں صرف سنجے راوت ہی لکھ سکتے ہیں۔ شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے اس کے بارے میں اور بات کر سکتے ہیں، لیکن وہی امیت شاہ آج شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں