ایک بہـن کی سلگتی ہوئی تحریر
میرے بابا نے اچھا رشتہ ڈھونڈنے کی چاہ میں. میری شادی کی عمر گزار دی.
اب میں 44 سال کی ہوں. اب تو کوئی بُرا رشتہ بھی مجھ سے شادی کرنے کو راضی نہیں ہوتا۔
کیا ماں باپ ایسے بھی ہوتے ہیں؟
ایک بہن کے سوال نے میرے دل پر ایسی چوٹ لگائی کہ میرا دل ریزہ ریزہ ہو گیا . اور میرا قلم اس موضوع پر لکھنے کے لئے خود بخود اٹھ گیا
سمجھ نہیں آ رہا ۔ ایسی اولادوں سے ہمدردی جتاؤں. یا اور زیادہ صبر کرنے کی تلقین کروں ؟
یہاں میرے لفظ مجھے بندش لگائے دکھائی دے رہے تھے.
یا خُدایا یہ کیسا امتحان ہے!
وجوہات کوئی بھی ہوں مگر اتنی زیادہ عمر تک شادی نہ ہونا . کیا والدین اتنے خودغرض اور بے حس بھی ہو سکتے ہیں ۔ اگر آپ کو فرما بردار اور تابعدار اولاد مل جاتی ہے ۔ تو زیادتی کی حد تک اپنی اولادوں کو مت آزمائیں یہ گناہ کبیرہ ہے ۔ بلکہ اللہ تعالی کا شکر ادا کریں کہ دوسرے لوگوں کی بری اور آوارہ اولادوں کی طرح آپ کی عزت کی دھجیاں بکھیرتے نہیں پھرتے ۔
کیا اس بہن کی آنکھوں کے سامنے کوئی بارات نہ گزری ہوگی؟
کیا اُس کے دل میں کوئی حسرتیں نہ تھی ۔
کیا چھوٹے بچوں کو دیکھتے وقت وہ یہ نہ سوچتی ہوگی؟
کاش میرا بھی کوئی بیٹا یا بیٹی ہوتی!
ان چند الفاظ کی وجہ سے کئی بیٹیاں اپنے گھروں میں قید ہو کر رہ گئی ہیں کہ اچھا رشتہ نہیں مل رہا! اور والدین آپس میں یہ گفتگو کرتے ہیں
یہ ہماری قوم کا نہیں ہے
یہ ہم سے دور ہے ، یہ غریب ہے
یہ دیہات کا ہے ۔
والدین اپنے بچوں کو سمجھانے کی بجائے ان کے خوابوں کو اونچا کرتے چلے جاتے ہیں ۔
یا دوسری طرف ایسے بے حس والدین بھی ہوتے ہیں ۔ جو شادی کے موضوع پر کبھی اپنی اولاد سے گفتگو کرنا ہی پسند نہیں کرتے ۔ اور اگر کوئی رشتے دار آپ کی اولاد کی شادی کے بارے میں بات کرے تو برا مان جاتے ہیں ۔
یاد رکھیں اولاد کی شادی آپ کے فرائض میں شامل ہے ۔ اپنے گناہوں میں اضافہ مت کریں ۔
جب کہ دوسری طرف لڑکی والوں کے نخرے ختم ہی نہیں ہوتے. لڑکا کون سی نوکری کرتا ہے؟ عمر کتنی ہے ۔
گھر اپنا الگ ہے نا؟
بینک بیلنس کتنا ہے؟
تنخواہ کتنی ہے؟
گاڑی ہے نا؟
بنگلہ اپنا ہے نا؟
پلاٹ بچی کے نام کر دے گا نا؟
کیا کبھی کسی لڑکی والے نے یہ پوچھا دل کا کیسا ہے ایمان کا کیسا ہے ؟
احساس بھی کرتا ہے یا نہیں؟
نمازی بھی ہے یا نہیں؟
دین سے کتنا تعلق ہے؟
ّخوش اخلاق ہے یا نہیں....!! ؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں