src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مہاراشٹر حکومت کا فیصلہ خوش آئند مومن کانفرس کا صرف ڈھول پیٹا جارہا ہے. عمل سے خالی ہے! (حاجی محمد یوسف نیشنل) - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 25 ستمبر، 2022

مہاراشٹر حکومت کا فیصلہ خوش آئند مومن کانفرس کا صرف ڈھول پیٹا جارہا ہے. عمل سے خالی ہے! (حاجی محمد یوسف نیشنل)

 


مہاراشٹر حکومت کا فیصلہ خوش آئند 


مومن کانفرس کا صرف ڈھول پیٹا جارہا ہے. عمل سے خالی ہے! (حاجی محمد یوسف نیشنل




مالیگاؤ ں 24ستمبر :آج مورخہ 24ستمبر کو حاجی محمد یوسف نیشنل نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مہاراشٹر حکومت نے مائناریٹی بالخصوص مسلمانوں کے تعلق سے جو فیصلہ لی ہے ہم اسکی سراہنا کرتے ہیں

  سچر کمیٹی رپورٹ جو التواء کا شکار ہوکر پڑی ہےاس پر آج تک  کوئی بھی عمل نہیں ہواہے. 
لیکن آج خوش آئند بات یہ ہیکہ بنا مسلم کمیونٹی کے مطالبے کے مہاراشٹر سرکار کے وزیراعلی ایکناتھ شندے نے مسلمانوں کے تہیہ ایک ہمدردی کا پیغام دیا ہے. 

مہاراشٹر وزیر اعلیٰ  شندے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے  بتایا کہ مہاراشٹر حکومت نےٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف شوشل سائنس(TISS)کو33لاکھ 92ہزار روپیے کی رقم دیکر کہ مسلمانوں کی ایکومنامک، ڈیولپمینٹ، ایجوکیشن، شوشل اسٹیٹس اور جغرافیکل کنڈیشن کو مظبوط کرنے کے لئے اس انسٹیوٹ کو دیا ہے. اور  مسلمانوں کے حالات کیا ہیں اسکی رپورٹ سرکار نے مانگی ہے. یہ رپورٹس سرکار کو دیجائی. یہ ایک خوش آئند بات ہے اور ہم اسکی سراہنا کرتے ہیں. اور ہمارا اس رپورٹس پر ایماندارانہ طریقے سے کام ہونا چاہیے ناکہ سچر کمیٹی رپورٹس کی طرح یہ رپورٹ بھی التواء کا شکار ہوجائے.

  وہیں 23ستمبر کو ہوئی مومن کانفرس کے تعلق سے حاجی یوسف نیشنل نے کہا کہ یہ ایک بہترین قدم ہے.

   لیکن صرف مٹینگیں لینے سے کیا ہوگا؟؟ عمل بھی ضروری ہے.

حاجی یوسف نیشنل نے اپنے بیان میں مزید کہاکہ کتنے مومنوں کے بچوں کو اسکولوں میں بنا ڈونیشن کے داخلہ دیا گیا؟؟ 

رات بھر بچوں کے سرپرست داخلے کے لئے لائن لگاتے ہیں اور انکا نمبر پر آنے پر ڈونیشن نہ دینے کیوجہ سے ان بچوں کا داخلہ نہیں کیاجاتا. اس وجہ ہونہار طالب علم تعلیم سے دور ہوجاتاہے اور یہ قوم کا ایسا نقصان ہے جسکی تلافی نہیں ہے.ان بچوں کے لئے کیا گیا؟؟ مالیگاؤں سمیت دیگرشہروں میں بھی بنکر صنعت تباہی کے دہانے پر ہے اس صنعت کو بچانے کے لئے مومن کانفرس نے کیا کیا؟؟ 

مالیگاؤں شہر میں پرائیویٹ بجلی کمپنی کے عتاب سے بنکر برادری کی کمر ٹوٹ رہی ہے. اسکے لئے کیا کیاگیا؟؟ 

  پہلے عمل کیجیے پھر مٹینگیں لیجئے، آپ عمل سے خالی ہواور ڈھنڈورا پیٹتے ہو مومنوں کاآج مومن کی حالت کیا ہے؟؟ یہ سبھی جانتے ہیں. 
  جو لوگ بھی یہ مٹینگیں لے رہے ہیں. ان سے میں کہنا چاہوں گا کہ کرنا چاہئے مظبوطی لانا چاہیئے مومنوں کے اندر مظبوطی آنا چاہیے. 

  میری گزارش ہیکہ ایسے ہونہار طالب علموں کو بنا ڈونیشن کے اسکولوں میں داخلہ دیا جائے، 
اور مومن کانفرس میں  ان سبھی کو لیکر چلنا چاہیے جس نے کلمہ پڑھا ہے لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ وہ مومن ہے. تاکہ سب میں اتحاد واتفاق ہوجائے اور ایک وسیع پلیٹ فارم تیار ہوجائے اور اس پلیٹ فارم سے صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ پاورلوم، سائزنگیں کے مسائل ہونا چاہئے اور حالات سے مجبور ہوکر خود کشی کرآنیوالوں کی مدد ہونی چاہئے، غریب بچیوں کے نکاح کروانا چاہئے، ضرورت مند غریبوں کے علاج ومعالجے کا نظم ہونا چاہئے. 
   ہیمں یہ سوچنا چاہئے کہ اسمیں مومنوں کا فائدہ کیسے ہو ناکہ ذاتی فائدہ دیکھنا ہے. 

  اپنے بیان میں حاجی محمد یوسف نیشنل نے کہا کہ  یہ باتیں میں سیاسی اختلاف کی بنیاد پر نہیں بول رہا ہوں بلکہ میں ایک مومن کی حیثیت سے بول رہا ہوں. 

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages