اگر لیڈران میں دَم خم ہے تو کام کی جگہ پر تفصیلی بورڈ لگائے!
محمد عارف نوری
(صدر حفاظت گروپ مالیگاؤں و نائب صدر راشٹریہ مسلم مورچہ مالیگاؤں )
کارپوریشن الیکشن گزرے پانچ برس مکمل ہوچکے ہیں ان پانچ سالوں میں شہر نے کیا کھویا کیا پایا ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے چونکہ موجودہ میعاد ختم ہوچکی ہے اور تمام پارٹیوں کے لیڈران نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ان پانچ سالوں میں بہت وِکاس کیا ہے تمام لیڈران اور اِن کے ماننے والے اپنی پیٹھ تھپتھپانے میں لگے ہوئے ہیں۔
کتنا وِکاس ہوا ہے؟
کتنا ہونا چاہیے تھا؟
کنتا وکاس ہورہا ہے؟
کِن کِن وعدوں کی خیرات بانٹی گئی تھی؟
اور کون کون سے وعدوں کی تکمیل ہوئی ہے؟
اس کا فیصلہ عوام کو کرنا ہے!
گورنمنٹ ا(G,R) رول ہے جس مقام پر ٹھیکیدار کو کام شروع کرنا ہے وہاں پر کام سے پہلے ہی بورڈ (پَلگ) لگانا ضروری ہے.
جس پر ٹھیکیدار کا نام، پتہ، فون نمبر، کام کی تفصیل کام کی کوالیٹی، چوڑائی، لمبائی، وارنٹی، گیارنٹی، ٹینڈر کی کاپی، اماؤنٹ وغیرہ کی تفصیل لکھنا ضروری ہوتا ہے اور ساتھ ہی کام کے دوران آفیسران کی موجودگی میں کوالیٹی ٹیسٹنگ ہوتی ہے کوئی بھی شخص کام کے دوران ٹھیکیدار سے کام کے متعلق معلومات لے سکتا ہے مگر مالیگاؤں شہر اور یہاں کے لیڈران کا باوا آدم ہی نرالا ہے کوئی پوچھنے اور بولنے والا ہی نہیں من مانی کاروبار چل رہا ہے روڈ پر روڈ گٹر پر گٹر لاکھوں کروڑوں روپیوں کا فنڈ پاس کیا جاتا ہے تام جھام کے ساتھ فوٹو بازی ہوتی ہے یہ صاحب کے ہاتھوں ٹیکم وہ حضرت کے ہاتھوں ٹیکم مارا جاتا ہے کام ہونے کے چند ہفتوں مہینوں کے بعد روڈ، گٹر وغیرہ کا نام و نشان ہی غائب ہوجاتا ہے عوام کا لاکھوں کروڑوں روپیہ برباد!
کوئی پوچھنے والا نہیں!؟
"ایسا صرف مالیگاؤں میں ہی ہوسکتا ہے!"
بورڈ لگنے سے کم از کم عوام کو یہ تو معلوم ہوگا کہ کس نے کتنا ٹَھگا ہے اور کس نے پختہ اور میعاری کام کیا ہے…
"اگر ہمارے شہر کے لیڈران میں دَم کَھم ہے اور اپنی نمائندگی اور میعاری کام پر بھروسہ ہے تو کام کی جگہ پر تفصیلی بورڈ لگائیں"
اس پوسٹ کے بعد بھی اگر لیڈران بورڈ نہیں لگاتے تو عوام سمجھ لیں کون کتنے پانی میں ہیں!......
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں