مہاراشٹر میں مسلمانوں کا سروے کرائے گی ایکناتھ شندے کی شیوسینا اور بی جے پی حکومت
مہاراشٹر میں، ایکناتھ شندے گروپ شیوسینا کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنی ہندوتوا کی سند ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ دریں اثنا، ریاستی حکومت کے محکمۂ اقلیتی ترقی نے ریاست کے 6 ریونیو محکموں کے 56 شہروں میں مسلم کمیونٹی کی سماجی، تعلیمی اور اقتصادی حالت پر ایک مطالعہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مطالعہ ان شہروں میں کیا جائے گا جہاں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے۔ یہ مطالعہ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (ٹی آئی ایس ایس) کے ذریعے کیا جائے گا۔
جہاں کچھ لوگ مہاراشٹر حکومت کے اس اقدام کو مسلم کمیونٹی تک اپنی رسائی کو بڑھانے کی جانب ایک قدم کے طور پر دیکھتے ہیں، وہیں کچھ لوگ اسے خود کو شندے گروپ کی ادھو ٹھاکرے سینا سے زیادہ ہندوتوا کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ مسلم آبادی کی حمایت مہاراشٹر میں آنے والے بی ایم سی انتخابات کے نتائج کا تعین کر سکتی ہے۔
وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے خود اقلیتی ترقی کے محکمے کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے اکثر اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ یہ ادھو ہی تھے جنہوں نے کانگریس اور این سی پی جیسی سیکولر پارٹیوں کے لیے بی جے پی چھوڑ کر اپنے والد بال ٹھاکرے کے اصولوں سے سمجھوتہ کیا۔
مطالعہ کا آغاز آر ایس ایس کے مسلم کمیونٹی تک پہنچنے کے دباؤ کے مطابق ہے۔ حال ہی میں حجاب، مدرسہ سروے اور گیان واپی مسجد تنازعہ جیسے مسائل پر مسلم کمیونٹی کی بڑھتی ہوئی بیگانگی دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ ماہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے مسلم دانشوروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی، جس میں دونوں طرف کے خدشات پر تبادلۂ خیال کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے گزشتہ ہفتے آل انڈیا امام آرگنائزیشن کے سربراہ عمر احمد الیاسی سے بھی ملاقات کی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھلے ہی حکومت نے مسلم سروے کا حکم دیا ہو لیکن اس کے آگے بڑھنے کا امکان نہیں ہے۔ ایک طبقہ اس حکم کے نفاذ کے بارے میں غیر یقینی کا شکار ہے۔ محکمہ سے منسلک ایک اہلکار نے بتایا کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ کریں گے۔
بی جے پی لیڈر کیشو اپادھیائے کا کہنا ہے کہ یہ سروے ان کی پارٹی کے 'سب کا ساتھ، سب کا وشواس' پر توجہ مرکوز کرنے کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ہو یا غیر مسلم، ہم ہمہ جہت ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ سروے اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات کو ترقی کرنی چاہیے۔ دوسری جانب شندے کیمپ کے ترجمان کرن پاوسکر نے کہا کہ حکومت مہاراشٹر اور اس کے تمام شہریوں کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں