مالک کی موت پر بچھڑا پہنچا شمشان، میت کو چوم کر اس کے گرد لگائے چکر، آنکھوں سے بہے آنسو
ہزاری باغ : جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں ایک انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے۔ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ جانور وفادار ہوتے ہیں۔ ہم نے انسانوں اور جانوروں کی باہمی محبت کی کئی کہانیاں بھی سنی ہیں لیکن ہزاری باغ میں ایک بچھڑے کی اپنے مالک سے محبت دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ ہفتہ کو ہزاری باغ ضلع کے چوپڑن پرکھنڈ کے پپیرو میں ایسا واقعہ پیش آیا، جسے دیکھنے اور سننے کے بعد ہر کوئی انگشت بداں ہے۔ دراصل ایک بچھڑا اپنے مالک کے مرنے کے بعد شمشان میں آکر نہ صرف بہت رویا بلکہ گاؤں والوں اور اہل خانہ کے ساتھ میت کے گرد پانچ بار چکر بھی لگایا۔
یہ سارا معاملہ پپیرو گاؤں کا ہے جہاں میوا لال ٹھاکر کی موت ہوئی تھی۔ جس کے پاس ایک گائے تھی۔ گائے نے ایک بچھڑا کو جنم دیا تھا۔ اس نے 3 ماہ قبل اس بچھڑے کو دوسرے گاؤں کے کسان کو بیچ دیا۔ میوا لال ٹھاکر کی موت ہوئی تو بچھڑا گاؤں پہنچا اور رونے لگا۔ یہی نہیں اس نے اپنے ارتھی پر رکھی میت کی پیشانی اور پاؤں کو بھی چوما۔ وہ وہاں سے اس وقت تک نہیں ہلا جب تک کہ اس کا زمینی جسم راکھ میں تبدیل نہ ہوگیا۔
مالک کی موت کے بعد شمشان گھاٹ پہنچے کانپتے ہوئے بچھڑے کو دیکھ کر لوگوں نے اسے ہلکے میں لیا۔ پھر اسے ڈنڈے سے مار کر بھگانے کی کوشش کی۔ لیکن ان کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں جب بچھڑا بار بار میت کے پاس آنے لگا۔ بزرگوں کے کہنے پر جب اسے میت کے قریب جانے کی اجازت دی گئی تو اس نے ڈھکا ہوا منہ ہٹا کر بوسہ دیا اور پھر پاؤں چوم کر رونے لگا۔ یہ منظر دیکھ کر سب کی آنکھیں نم ہوگئیں اور لوگوں نے اسے بے اولاد میت میوا لال کا بیٹا کہہ کر آخری رسومات میں شامل کرلیا۔ لوگوں نے یہ سارا واقعہ اپنے کیمروں میں قید کر لیا۔
لوگ اسے معجزہ قرار دے رہے تھے، بتایا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ اسے تین ماہ قبل کسی اور گاؤں میں فروخت کیا گیا ہو۔ اگر اسے اپنے مالک کی موت کا علم ہو جائے اور وہ اسے دیکھنے شمشان گھاٹ پہنچ جائے تو یہ اپنے آپ میں ناقابل تصور ہے۔ لیکن یہ واقعہ درجنوں لوگوں کے سامنے پیش آیا اور لوگ اسے ایشور کی کرپا اور بیٹے کی صورت میں بچھڑے کی آمد بتا رہے تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں