4 کروڑ کے زیورات لوٹنے والوں کے پاس نہیں تھے 40 روپئے, ایک ٹرانجیکشن سے پکڑے گئے لٹیرے
دہلی میں چار کروڑ کے زیورات لوٹنے والوں کے پاس 40 روپے بھی نہیں تھے۔ اس لیے ملزمین نے پے ٹی ایم کر کے کیب ڈرائیور سے 40 روپے نقد لے لیے تھے۔ پولیس نے اس آن لائن ٹرانجیکشن کے ذریعے ملزم کا سراغ لگایا اور پھر راجستھان سے تین ملزمین کو گرفتار کیا۔ پولیس نے ان کے پاس سے 2 کروڑ روپے کے زیورات برآمد کرلئے ہیں۔
چار کروڑ مالیت کے زیورات لوٹنے والوں کے پاس چالیس روپے نقد نہیں تھے، ملزمان آن لائن ٹرانجیکشن کے باعث پکڑے گئے۔ کسی نے ٹھیک کہا ہے کہ مجرم کتنا ہی ہوشیار کیوں نہ ہو لیکن اس کی ایک غلطی اسے سلاخوں کے پیچھے لے جانے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ دہلی کے پہاڑ گنج میں جیولری کی دکان کو لوٹنے والوں کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔
31 اگست بروز بدھ صبح 4.30 بجے کے قریب ملزمان نے کورئیر کمپنی کے دو لڑکوں سے تقریباً 4 کروڑ روپے کے زیورات لوٹ کر موقع سے فرار ہو گئے تھے۔ پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ تفتیش کے دوران پولیس نے لوٹی گئی جگہ کے آس پاس لگ بھگ 200 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو اسکین کیا۔
پولیس نے 1ہفتے پہلے کی فوٹیج کی چھان بین شروع کی تو پتہ چلا کہ ملزم ایک ہفتے سے اس علاقے کی ریکی کر رہا تھا۔ اسی فوٹیج کی جانچ کے دوران پولیس نے دیکھا کہ ملزم پہاڑ گنج علاقے میں ایک کیب ڈرائیور سے بات کر رہے تھے۔ اس کے بعد پولیس کو کیب کے نمبر کے ذریعے ڈرائیور کے بارے میں پتہ چلا۔
اس کے بعد کیب ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ کچھ لوگ چائے کی دکان پر چائے پی رہے تھے۔ ان کے پاس نقد رقم نہیں تھی اور دکان کے مالک کے پاس آن لائن ٹرانجیکشن کی سہولت نہیں تھی، جس کے بعد انہوں نے کیب ڈرائیور سے بات کی، اس سے نقد رقم لے کر اس کے پے ٹی ایم میں رقم ٹرانسفر کردی۔
اس کے بعد جب پولیس نے اس آن لائن ٹرانجیکشن کی تفصیلات نکالیں تو پتہ چلا کہ یہ شخص دہلی کے نجف گڑھ کا رہنے والا ہے لیکن اس کا لوکیشن جے پور نکلا۔ اس کے بعد پولیس کی ایک ٹیم فوراً جے پور گئی اور وہاں سے تین لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے ملزمان سے کروڑوں مالیت کے زیورات برآمد کر لیے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں