src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شندے حکومت کی توسیع کے ساتھ ہی شروع ہوا تنازعہ، اس لیڈر کو وزیر بنانے سے بپھری بی جے پی لیڈر چترا واگھ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 9 اگست، 2022

شندے حکومت کی توسیع کے ساتھ ہی شروع ہوا تنازعہ، اس لیڈر کو وزیر بنانے سے بپھری بی جے پی لیڈر چترا واگھ

 



 شندے حکومت کی توسیع کے ساتھ ہی شروع ہوا تنازعہ، اس لیڈر کو وزیر بنانے سے بپھری بی جے پی لیڈر چترا واگھ




ممبئی: مہاراشٹر کی شندے فڈنویس حکومت کی توسیع 40 دنوں کے بعد ہوئی ہے۔  لیکن جیسے ہی توسیع ہوئی، تنازعہ بھی شروع ہوگیا۔  ایم ایل اے سنجے راٹھوڑ اس تنازعہ کی جڑ بن گئے ہیں۔  جنہوں نے آج شندے گروپ کی جانب سے وزیر کے طور پر حلف لیا ہے۔  بی جے پی لیڈر چترا واگھ نے سنجے راٹھوڑ کو وزیر بنائے جانے کی کھل کر مخالفت کی ہے۔  انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی بیٹی پوجا چوہان کی موت کے ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ سنجے راٹھوڑ ہیں۔  ایسے میں وزیراعلی شندے کا انہیں وزارتی عہدہ دینا بدقسمتی ہے۔  چترا واگھ نے کہا کہ بھلے ہی راٹھوڑ کو وزیر بنایا گیا ہے لیکن ان کے خلاف میری لڑائی جاری رہے گی۔


آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ سال پوجا چوہان نامی لڑکی نے خودکشی کی تھی۔  اس معاملے میں سابق وزیر جنگلات سنجے راٹھوڑ پر بی جے پی لیڈر چترا واگھ نے خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام لگایا تھا۔  انہوں نے اس معاملے کو بھرپور طریقے سے اٹھایا تھا۔  انہوں نے متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے جدوجہد کی تھی۔  تاہم اب یہ سوال چترا واگھ سے بھی پوچھا جائے گا کہ کیا وہ ایسی حکومت میں شامل پارٹی کا حصہ ہوں گی۔  جس کے دامن پر اب داغ لگتا ہوا نظر آرہا ہے۔


مہاراشٹر کی سابق خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کی وزیر یشومتی ٹھاکر نے چترا واگھ کو نشانہ بنایا ہے۔  انہوں نے کہا کہ میں سنجے راٹھوڑ کو وزارتی عہدہ دیئے جانے پر چترا واگھ کے ردعمل کا انتظار کر رہی ہوں۔  آخر  بی جے پی کا وہ کون سا واشنگ پاؤڈر ہے؟  جس میں لباس اور کردار دونوں صاف کردیئے  جاتے ہیں۔


شیوسینا لیڈر اور ممبئی کی سابق میئر کشوری پیڈنیکر نے بھی سنجے راٹھوڑ کو وزیر بنانے پر ای ڈی حکومت پر تنقید کی ہے۔  چترا واگھ کو گھیرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چترا واگھ اور تمام بی جے پی لیڈران نے سنجے راٹھوڑ کا وزارتی عہدہ چھیننے کے لیے بہت زور لگایا تھا۔  آج اسی شخص کو ان کی حکومت میں دوبارہ وزیر بنایا گیا ہے۔  آخر یہ چل کیا رہا ہے؟


پوجا چوہان ایک ٹک ٹاک اسٹار تھی جو بیڑ ضلع میں رہتی تھی۔  وہ انگریزی سیکھنے کے لیے پونے شہر میں اپنے بھائی کے ساتھ رہ رہی تھی۔  اس نے مبینہ طور پر اسی عمارت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی تھی۔  اس معاملے میں سنجے راٹھوڑ پر بی جے پی لیڈر چترا واگھ نے الزام لگایا تھا کہ راٹھوڑ نے پوجا چوہان کو خودکشی کے لیے اکسایا تھا۔  پوجا اور سنجے راٹھوڑ کے کئی آڈیو کلپس بھی وائرل ہوئے تھے۔  جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ یہ آواز سنجے راٹھوڑ کی ہے۔


پوجا کی خودکشی کے بعد لگاتار بی جے پی اس معاملے پر مہاوکاس اگھاڑی حکومت اور شیوسینا کو  گھیر رہی تھی۔  جبکہ لڑکی کے گھر والے سنجے راٹھوڑ پر کچھ بھی بولنے سے گریز کر رہے تھے۔  تاہم، بعد میں پوجا کی چچیری دادی شانتا  کی طرف سے یہ انکشاف ہوا کہ راٹھوڑ نے پوجا کے والدین کو  منہ بند رکھنے کے لیے 5 کروڑ روپے دیے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages