مالیگاؤں میں نئے سیاسی اتحاد کی آہٹ_
مالیگاؤں، 16 اگست (خصوصی تجزیاتی رپورٹ) : کہتے ہیں کہ سیاست میں کوئی کسی کا مستقل دوست اور دشمن نہیں ہوتا اسی کے مصداق مالیگاؤں کارپوریشن کے چناؤ کو لیکر مالیگاؤں سینٹرل میں جسطرح کا ماحول بن رہا ہے وہ کچھ اسی قول کے مترادف ہے ماضی کے حزب اختلاف مستقبل کے اتحادی بننے کیلئے تیار ہیں سیاست پر گہری نگاہ رکھنے والے افراد کے مطابق کسی کی چاہت و مجبوری پر مبنی بات کو درکنار کرکے دو اہم سیاسی خانوادے ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر ایک نیا سیاسی اتحاد قائم کرسکتے ہیں
شہر کی سیاست میں اہم رول ادا کرنے والا خانوادہ یونس عیسٰی کی خانوادہ ساتھی نہال احمد سے اچانک قربت پر سبھی کی گہری نگاہ ہے، انجمن تعلیم جمہور کے ماتحت چلنے والی درسگاہ جمہور ہائی اسکول و جونیئر کالج جس کی کمان خانوادہ ساتھی نہال احمد کے ہاتھوں میں ہے اس اسکول میں رسم پرچم کشائی کیلئے یونس عیسٰی کے فرزند و سابق اسٹینڈنگ کمیٹی چیئرمن ڈاکٹر خالد پرویز کو مدعو کیا گیا اور زوجہ نہال احمد و سیاسی جہاندیدہ خاتون ساجدہ میڈم کے ساتھ ڈاکٹر خالد پرویز کی خوشگوار ماحول میں بات چیت اور اسکے بعد ڈاکٹر خالد پرویز اور ماجد حاجی کا ترنگا ریلی کے موقع پر اشوک استمبھ پر رکنا اور مستقیم ڈگنٹی سے ملاقات کرنا، اتحادیوں کی طرح ہاتھوں میں ہاتھ دیکر تصویر کشی کو سیاست پر نظر رکھنے والے نئے سیاسی اتحاد اور کارپوریشن الیکشن سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں ممکن ہیکہ ان دونوں سیاسی خانوادے کے اتحاد میں کانگریس، رضوان بیٹری والا، پاپولر فرنٹ، خانوادہ یوسف الیاس وغیرہ کو بھی جگہ دی جائے تاہم یہ تمام تر باتیں قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں آنیوالے دنوں میں مطلع صاف ہوگا
فی الوقت اتحاد کا گیم مفتی اسماعیل کے پالے میں ہے ممکن ہے ان کی مجبوری پر چاہت غالب آجائے جنتادل اور مفتی اسماعیل پر مشتمل اتحاد بنام مہا گٹھ بندھن کی بقا کیلئے عزیز مقادم اور اطہر حسین اشرفی کوشاں ہیں ذرائع کے مطابق ان دونوں شخصیات کی مفتی اسماعیل قاسمی اور مستقیم ڈگنٹی سے گفتگو جاری ہے ممکن ہے عزیز مقادم اور اطہر اشرفی سمیت محبین مہا گٹھ بندھن کی کاوشات کامیاب ہوجائیں اگر ایسا ہوتا ہے تو این سی پی کو چھوڑ کر بقایا تمام جماعتوں پر مبنی ایک مہا گٹھ بندھن بن جائیگا جس کی قیادت و سیادت مفتی اسماعیل قاسمی کے ہاتھوں میں رہیگی لیکن ایسا نہیں ہوا تو خانوادہ ساتھی نہال احمد و خانوادہ یونس عیسٰی ساتھ ملکر نیا اتحاد بنا سکتے ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں