src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> طلباء میں مطالعہ کا شوق و کتابوں کے تئیں دلچسپی اور رسائل و جرائد کے فروغ میں گرانقدر خدمات انجام دینے والے مرزا عبدالقیوم ندوی کو شیام دیشپانڈے اسمرتی گرنتھ سکھا ایوارڈ. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 16 اگست، 2022

طلباء میں مطالعہ کا شوق و کتابوں کے تئیں دلچسپی اور رسائل و جرائد کے فروغ میں گرانقدر خدمات انجام دینے والے مرزا عبدالقیوم ندوی کو شیام دیشپانڈے اسمرتی گرنتھ سکھا ایوارڈ.




طلباء میں مطالعہ کا شوق و کتابوں کے تئیں دلچسپی اور رسائل و جرائد کے فروغ میں گرانقدر خدمات انجام دینے والے مرزا عبدالقیوم ندوی کو شیام دیشپانڈے اسمرتی گرنتھ سکھا ایوارڈ.



انعام کی رقم سے بچوں کی لائبریری شروع کرنے کا اعلان. 



اورنگ آباد 16/اگست : مشہور و معروف مراٹھی ناشر شیام دیشپانڈے(راج ہنس پرکاشک) کی یاد میں سنڈے کلب اورنگ آباد اور دیشپانڈے خاندان کی جانب سے ان کی یاد میں "شیام دیشپانڈے اسمرتی گرنتھ سکھا ایوارڈ" ان کی یاد میں ہر سال دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے.. 14 اگست کو ان کی پہلی برسی کے موقع پر یہ گرانقدر ایوارڈ نقد رقم گیارہ ہزار روپے (11000)یادگاری میمونٹو کی شکل میں طلباء میں مطالعہ کا شوق و کتابوں کے تئیں دلچسپی اور رسائل و جرائد کے فروغ میں گرانقدر خدمات انجام دینے والے مرزا عبدالقیوم ندوی کا انتخاب عمل میں آیا. استقبالیہ تقریب کی صدارت مشہور و معروف مراٹھی ادیب اور مراٹھواڑہ ساہتیہ پریشد کے صدر کوتیک راؤ ٹھالے پاٹل نے فرمائی جبکہ مہمانانِ خصوصی میں نامور مراٹھی نقاد سدھیر رسال، سابق جسٹس نریندر چپل گاؤنکر، راج ہنس پرکاشک کی ذمہ دار ریکھا ماجگاؤنکر موجود تھے. مرزا کو ایوارڈ پونہ کے معروف منو وکاس پبلیکیشن کے آرویند پاٹکر کے ہاتھوں دیا گیا.

اس موقع پر مرزا عبدالقیوم ندوی نے گرانقدر ایوارڈ دییے جانے پر منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ میرے لیے بڑے سعادت کی بات ہے. حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیام دیشپانڈے ایک نیک دل انسان تھے اور وہ ساری عمر سماج میں کتابوں کو فروغ دینے َاور سماج میں علم و مطالعہ کے لیے کوشاں رہے ہیں ہم دونوں میں مماثلت یہ ہے کہ ہم دونوں نے بھی کتابوں کے تئیں بیداری پیدا کرنے کا کام کیا ہے.


مرزا عبدالقیوم ندوی نے آرگنائزرس اور سنڈے کلب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ عام رجحان بنتا جارہا ہے کہ بچے اور نوجوان کتابیں نہیں پڑھتے ہیں یہ بات غلط ہے اور آج بھی دنیا میں روزانہ لاکھوں کتابیں شائع ہورہی ہیں.. مرزا نے سماج اور طلباء میں مطالعہ کا شوق پیدا کرنے ؛ور کتابوں رسائل و جرائد کے فروغ میں کیے گئے اپنے تجربات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کس طرح قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان دہلی سے شائع بچوں کا مقبول رسالہ ماہنامہ بچوں کی دنیا کی صرف ساٹھ دن میں (10،0500) ایک لاکھ پانچ سو کاپیاں فروخت کی ہیں.. انہوں نے علاقائی زبان مراٹھی کو اردو اسکولوں میں مقبول بنانے کے لیے ایک مہم چلائی مراٹھی میں 25000 ہزار پوسٹ کارڈ لکھوائے. ؛پروگرام کی نظامت شریکانت عمریکرنے انجام دئیے. رادھا کرشن ملے نے افتتاح کلمات ادا کیے. نظامت کے فرائض شریکانت عمری کر نے جبکہ اظہار تشکر شاہو پاٹولے نے انجام دیئے..

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages