src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ایکناتھ شندے بنانے جا رہے ہیں نیا 'شیوسینا بھون'، پرانی عمارت کے قریب ہوگی تعمیر - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 12 اگست، 2022

ایکناتھ شندے بنانے جا رہے ہیں نیا 'شیوسینا بھون'، پرانی عمارت کے قریب ہوگی تعمیر



ایکناتھ شندے بنانے جا رہے ہیں نیا 'شیوسینا بھون'، پرانی عمارت کے قریب ہوگی تعمیر


  مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ  ایکناتھ شندے اور سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گے۔  ایکناتھ شندے ایک نیا شیوسینا بھون بنانے جا رہے ہیں۔  اصلی شیوسینا کو لے کر دونوںگروپس کے درمیان پہلے ہی لڑائی چل رہی ہے۔  شندے گروپ نے بھی پارٹی نشان پر دعویٰ کیا ہے۔  اب ایکناتھ شندے شیوسینا کی نئی عمارت بنا کر ادھو ٹھاکرے کی مشکلات میں اضافہ کرنے جا رہے ہیں۔  شیوسینا کی نئی عمارت ادھو گروپ کی شیوسینا کی عمارت سے 500-600 میٹر دور ہوگی۔



  مرکزی دفتر ممبئی کے علاقے دادر میں روبی مل کے قریب وسٹا سینٹرل نامی عمارت میں ہوسکتا ہے۔  دادر کا علاقہ شیوسینا کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔  یہ ممبئی سے باہر مزدوروں کے لیے بھی جانا پہچانا نام ہے۔  یہی وجہ ہے کہ نیا شیوسینا بھون دادر میں ہی تعمیر کیا جائے گا۔  ایکناتھ شندے اس فیصلے پر اپنی آخری مہر لگائیں گے۔  کہا جا رہا ہے کہ نئی عمارت اس سے بھی زیادہ کشادہ ہو گی۔


  اہم بات یہ ہے کہ شیوسینا میں بغاوت کے بعد پارٹی دو گروپ میں بٹ گئی تھی۔  ایکناتھ شندے گروپ نے بی جے پی سے جڑ کر ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی ایم وی اے حکومت کو گرایا تھا۔  اس کے بعد ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ بنے اور بی جے پی کے دیویندر فڈنویس نائب وزیر اعلیٰ بنے۔  ایکناتھ شندے نے خود کو حقیقی شیوسینا بتاتے ہوئے پارٹی کے جھنڈے اور نشان کا دعویٰ بھی کیا تھا۔  معاملہ الیکشن کمیشن تک بھی پہنچ گیا۔


  شندے گروپ نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر پارٹی کے نشان 'تیر کمان' کو الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔  انہوں نے لوک سبھا اور مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں تسلیم کا حوالہ دیا تھا۔  الیکشن کمیشن نے ادھو ٹھاکرے اور وزیراعلیٰ  ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کے حریف گروپ سے 8 اگست تک اپنے دعوؤں کی حمایت میں دستاویزات جمع کرانے کو کہا تھا۔

8 اگست کو شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے گروپ نے نشان پر اپنے دعوے کی حمایت میں دستاویزات جمع کرانے کے لیے چار ہفتے کا وقت مانگا ہے۔  الیکشن کمیشن نے اب انہیں دستاویزات جمع کرانے کے لیے 23 اگست تک کا وقت دیا ہے۔  4 اگست کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ وہ ایکناتھ شندے گروپ کو حقیقی شیوسینا ماننے اور پارٹی کا انتخابی نشان دینے کی درخواست پر فوری کاروائی نہ کرے۔  کیونکہ باغی ایم ایل اے کی نااہلی کی عرضی پر عدالت میں سماعت جاری ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages