واٹس ایپ ہیکنگ: خبردار اس مسیج سے رہیں ہوشیار! اکاؤنٹ میں لگ سکتی ہے سیندھ
اگر آپ انٹرنیٹ یا آن لائن سروس سے جڑے ہوئے ہیں تو پھر یہ خبر آپ کے کام کی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ ملک میں آئے دن سائبر کرائم کے کیسز منظر عام پر آ رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹیچر کے اکاؤنٹ سے 21 لاکھ روپے چوری ہوئے ہیں۔ اس معاملے میں تفصیل سے آگاہ کرتے ہیں۔
انٹرنیٹ اور آن لائن خدمات نے ہماری زندگی کو جتنا آسان بنا دیا ہے اتنا ہی خطرناک بھی۔ آن لائن خدمات کی ایک بڑی خرابی آن لائن فراڈ یا سائبر کرائم ہے۔ ملک میں سائبر کرائم کے کیسز سامنے آتے رہتے ہیں اور حال ہی میں ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے جس میں ہیکرز نے چیٹنگ پلیٹ فارم وہاٹس ایپ کے ذریعے ایک ٹیچر کے بینک اکاؤنٹ سے 21 لاکھ روپے چرا لیے۔
آپ کی معلومات کے لیے بتادیں کہ یہ واقعہ حال ہی میں پیش آیا ہے۔ اس میں آندھرا پردیش کے انامیا ضلع کے مدناپلے قصبے میں رہنے والی ریٹائرڈ ٹیچر وارا لکشمی کے 21 لاکھ روپے ہیکنگ کے ذریعے چوری کر لیے گئے۔ وارا لکشمی کو واٹس ایپ پر ایک پیغام آیا، جس میں انہوں نے کئی بار دیے گئے لنک کو کھولنے کی کوشش کی۔ لنک تو نہیں کھلا لیکن ہیکرز نے رقم ضرور چرائی۔
جیسا کہ ہم نے ابھی آپ کو بتایا ہے کہ وہاٹس ایپ کے اس میسج میں ایک لنک تھا اور یہ میسج کسی انجان نمبر سے آیا تھا۔ نمبر نہ پہچاننے کے بعد بھی وارا لکشمی نے بار بار میسج میں دیے گئے لنک پر کلک کیا۔ اس لنک پر کلک کرنے سے وارا لکشمی کا فون ہیک ہوگیا اور کئی بار ان کے بینک اکاؤنٹ سے آن لائن لین دین کیے گئے جو 20 ہزار، 40 ہزار اور 80 ہزار روپے سے شروع ہوئے۔ آہستہ آہستہ، انہوں نے اس کے اکاؤنٹ سے کل 21 لاکھ روپے نکال لیے۔
آپ کو بتادیں کہ وارا لکشمی نے سائبر کرائم کی اطلاع دینے کے لیے ٹول فری نمبر 1930 پر بھی شکایت کی ہے لیکن فی الحال وہ رقم واپس نہیں لے پائی ہے۔ آپ کو یاد دلاتے ہیں کہ اس طرح کے گھوٹالوں سے بچنے کے لیے، آپ کو نامعلوم نمبروں سے آنے والے پیغامات کا جواب نہیں دینا چاہیے اور کسی بھی لنک پر کلک نہیں کرنا چاہیے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں