بـلـقـیس بانـو عـصـمت ریـزی کے مـجـرمـین کو دوبـارہ گـرفـتار کـیا جـائے : آل انڈیا سنیّ جمعیت الاسلام
آل انڈیا سنی جمیعت الاسلام اور شہر کی مشترکہ تنظیموں کی جانب سے کلکٹر صاحبہ کی معرفت راشٹرپتی صاحبہ کو میمورنڈم روانہ کیا....
مالیگاؤں : موجودہ سرکار اپنی بگڑتی ہوئی ساکھ کوبحال کرنے کیلئے ایک فرقہ کوخوش کرنے کیلئے قانون اور وزیر اعظم کے آدرش کو بالائے طاق رکھ دیتی ہے۔"۱۵؍اگست ۲۰۲۲ء کو لال قلعہ کی تقریر میں وزیراعظم نریندر مودی صاحب نے کہا تھا کہ’’مہیلائوں کو سمّان دیاجائے۔ مہیلائوں کو آگے بڑھایا جائے۔کتنی حیرت کی بات ہے۔ادھر وزیراعظم ایسا بیان دے رہے ہیں اور اسی دن اُدھر بلقیس بانو عصمت ریزی میں بند 11 مجرمین کو گجرات سرکار رہا کر دیتی ہے۔"
آل انڈیا سنی جمیعت الاسلام اور شہر کی مشترکہ تنظیمیں، خانقاہیں اور درگاہوں کے ذمہ داران نے سرکار کے اس دورخی روییّ کے خلاف اور بلقیس بانو عصمت ریزی کے مجرمین جو رہا کر دیئے گئے ان کو دوبارہ گرفتار کیا جائے. ایسا مطالبہ آج مورخہ 24 اگست 2022 بروز بدھ دوپہر تین بجے اپنا میمورنڈم کلکٹرصاحبہ کے ہاتھوں میں دیا۔ موصوفہ محترمہ نے یقین دہانی کرائی کہ یہ میمورنڈم راشٹرپتی صاحبہ کو روانہ کر دیا جائیگا.
یہ وفد آل انڈیا سنیّ جمعیت الاسلام کے صدر جانشینِ صوفئ ملّت صوفی نورالعین صابری کی قیادت میں تمام شامل تنظیموں کی نگرانی میں کلکٹر آفس پہنچا۔
اس وفد میں آل انڈیا سنیّ جمعیت الاسلام کے ذمہ داران اور شہر کی مشترکہ تنظیموں، خانقاہوں، درگاہوں کے ذمہ داران موجود رہے.
وفد میں شامل خطیب ملّت صوفی انیس احمد قادری، اشرفی عبدالماجد شکاری ،ریاض احمد عطر والا، مولانا محمد یوسف چشتی ،صوفی فیاض قدیری ،صوفی افضال قدیری، صادق حسین اشرفی ،محمد رمضان محمد عباس ،مولانا مختار احمد عطاری، قاری اسماعیل جمن ،محمد عارف نوری، صوفی عرفان بابا قریشی ،صوفی عبدالخالق چشتی ،صوفی مزمل علیمی، صوفی کلیم احمد صابری ،انصاری نصیر احمد ،سیٹھ محمد امتیاز، سیٹھ محمد اسرار، حافظ عرفان رضا ،حافظ یاسین نابینا ،حافظ ذاکر نابینا، عبدالودود اشرفی، عشمان غنی، جمال بھیا، شفیق حسن، قاری اسماعیل جمن ،فیروز فٹر ،اخلاق ماسٹر، صوفی قاسم چشتی صاحبان اور دیگر تنظیموں خانقاہوں درگاہوں کے ذمہ داران شریک رہے.
سیٹھ اکبر اشرفی نے اپنے بیان میں کہا کہ آل انڈیا سنی جمیعت الاسلام نے اپنا اگلا اقدام آل انڈیا سنی جمیعت الاسلام کا لیگل ٹیم سپریم کورٹ کے جانے مانے وکیل محمود پراچہ صاحب سے اس مسئلے پرگفت شنید جاری ہے۔ کہ آل انڈیا سنی جمعیت الاسلام کے ذریعہ ری پٹیشن داخل ہو۔
آل انڈیاسنی جمیعت الاسلام وہ متحرک اور فعال تنظیم ہے۔جو ہمہ وقت قومی، ملی،مذہبی ، مسلکی ،عوامی،خانقاہی مسائل میں سب سے پہلے آوازاُٹھاتی ہے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں