ناجائز تعلقات کا بھیانک انجام :
سالی کو بلیک میل کرنے کی وجہ سے ہوا وراٹ آرین کا قتل , 4 افراد گرفتار
پیری بازار (لکھی سرائے) : لکھی سرائے ضلع کے پیری بازار میں کام کرنے والی وویکانند رہائشی اکیڈمی کے مغوی آپریٹر وراٹ آرین کو قتل کر دیا گیا۔ وراٹ کے چچیرے سسر نے خاندان کے ساتھ مل کر ناجائز تعلقات کو لے کر ایک سازش کے تحت واردات کو انجام دیا ۔ قتل کے بعد لاش گنگا ندی میں پھینک دی گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں چار لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ تاہم وراٹ آرین کی لاش ابھی تک نہیں ملی ہے۔ ایس پی پنکج کمار نے اس کی تصدیق کی ہے۔ پیر کو وہ متوفی کے پیری بازار پوسٹ آفس کے قریب واقع گھر گئے اور لواحقین سے پوچھ تاچھ کی۔
معلومات کے مطابق 23 اگست کو وراٹ آرین اپنی چچیری سالی رشمی عرف درگا کے فون پر سالگرہ کی تقریب میں شرکت کے لیے مونگیر گیا تھا۔ پولیس جانچ کے دوران وراٹ آرین کا آخری موبائل لوکیشن مونگیر میں پایا گیا۔ وہیں پر وراٹ آرین کو پکڑ کر اس کے چچیرے سسر راجیش سنگھ نے اس کے خاندان اور رشتہ داروں کے ساتھ مل کر اس کا قتل کردیا اور لاش کو دریائے گنگا میں پھینک دیا۔ اس کے بعد تمام لوگ گھر کو تالا لگا کر فرار ہو گئے۔
اس معاملے میں تفتیش کی بنیاد پر پولیس نے موبائل لوکیشن کی بنیاد پر وراٹ کی کزن رشمی کو شیخ پورہ سے گرفتار کیا۔ اس کے بعد اس کے بھائی اور ملزم راجیش سنگھ کے بیٹے کرن اور رونق کے علاوہ ماما منیش کمار عرف شوشن کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس حراست میں رشمی نے بتایا کہ اس کا بہنوئی اسے بلیک میل کرتا تھا۔ اس نے رشمی کے کچھ قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز بنائے تھے۔ جب اس کی ماں اور باپ کو یہ اطلاع ملی تو مذکورہ واردات کو انجام دیا گیا۔ اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ وراٹ کے اپنی بیوی تنو کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں تھے۔ جس کی وجہ سے وہ اپنے شوہر سے الگ رہ رہی ہے۔ وراٹ نے خاندان کی ایک اور شادی شدہ خاتون کے ساتھ بھی غیرقانونی رشتہ بنا رکھا ہے ۔ کئی بار سمجھانے کے بعد بھی وہ نہ سمجھا۔ ایس پی پنکج کمار نے بھی اس واردات کی وجہ غیر قانونی تعلقات کو ہی بتایا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں