انسپکٹر کو پولیس چوکی میں باوردی پیر دبانا پڑگیا مہنگا۔
لکھنؤ : لکھنؤ کی گئوگھاٹ پولیس چوکی میں آرام سے لیٹ کر انسپکٹر کو اپنے پاؤں دبوانا بہت مہنگا پڑگیا۔ ڈی سی پی نے انسپکٹر کو لائن حاضر کردیا۔ چوکی میں بیڈ پر لیٹے انسپکٹر کا نوجوان کو پاؤں دبانے کا ویڈیو وائرل ہوگیا تھا۔ اس کے ساتھ پیر دبانے والے کو فریادی بتاکر الزام لگایا گیا کہ شکایت سننے سے پہلے پاؤں دباتا ہے۔
جیسے ہی ویڈیو وائرل ہوا، افسران نے اس کا نوٹس لیا اور شام تک چوکی انچارج گورکھ ناتھ چودھری کا تبادلہ ڈی سی پی ایس چننپا کے پاس کردیا گیا۔ چننپا نے لائن حاضر کردیا۔ تاہم شام کو پاؤں دبانے والے نوجوان کے بیان کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر ڈال دی گئی۔ اس میں نوجوان خود کو حجام بتا رہا ہے۔ وہ کوئی شکایت لے کر نہیں گیا تھا۔ وائرل ویڈیو میں گئو گھاٹ چوکی کے انچارج گورکھ ناتھ وردی پہنے گئو گھاٹ چوکی میں لیٹے ہوئے تھے۔ نوجوان پاؤں دبا رہا تھا اور وہ موبائل پر بات کر رہے تھے۔ چوکی انچارج کے پاس ایک اور شخص بیٹھا تھا۔
ڈی سی پی ایس چننپا نے بتایا کہ وائرل ویڈیو تقریباً دو ماہ پہلے کا ہے۔ شام دیر گئے ایک ویڈیو وائرل ہوا۔ اس نوجوان کا نام پنکج نائی عرف سیوک رام ہے جو ہنومنت نگر کا رہنے والا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو ماہ قبل اس نے چوکی انچارج کے پیر دبائے تھے جس کے بدلے اسے 100 روپے ملے تھے۔ کچھ دن پہلے ایک نوجوان نے ٹھاکر گنج پولیس پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے ودھان بھون کے باہر خود سوزی کی کوشش کی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں