src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شیوسینا پر وزیراعلیٰ شندے کا جوابی حملہ، کہا- میں نے بغاوت نہیں کی، اس کام کا ٹھیکہ لیا ہے - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 26 اگست، 2022

شیوسینا پر وزیراعلیٰ شندے کا جوابی حملہ، کہا- میں نے بغاوت نہیں کی، اس کام کا ٹھیکہ لیا ہے

 




شیوسینا پر وزیراعلیٰ  شندے کا جوابی حملہ، کہا- میں نے بغاوت نہیں کی، اس کام کا ٹھیکہ لیا ہے


  ایکناتھ شندے نے شیوسینا سے بغاوت کر دی اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت گر گئی، جس سے مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل مچ گئی۔  اب ریاست میں باغی گروپ کے لیڈر شندے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال رہے ہیں اور شیوسینا پر قبضے کی جنگ عدالت تک پہنچ گئی ہے۔  دریں اثناء وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بغاوت کی بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ریاست کی ترقی اور یہاں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کا ٹھیکہ لیا ہے۔  شیو سینا کو شندے کی بغاوت سے بڑا دھچکا لگا ہے کیونکہ وہ کبھی پارٹی کے بانی بال ٹھاکرے کے قریبی سمجھے جاتے تھے اور ادھو کے سب سے بھروسے مند لیڈروں میں سے تھے۔


 وزیراعلیٰ نے اسمبلی میں شیوسینا کے خلاف جون کی بغاوت کا دفاع کیا، ایکناتھ شندے کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے انہیں نشانہ بنانے والے مخالفین کو نشانہ بنایا۔  وزیراعلیٰ  شندے نے اصرار کیا کہ ان کا یہ اقدام نہ تو غیر آئینی ہے اور نہ ہی غیر قانونی۔  مانسون اجلاس کے آخری دن ریاست کو درپیش مختلف مسائل پر جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ شندے نے کہا کہ کئی بار ان کے مخالفین انہیں کانٹریکٹ وزیراعلیٰ قرار دے چکے ہیں۔  شندے نے کہا کہ ان کا واحد مقصد لوگوں کی بھلائی کرنا ہے۔


  "جب مرکزی وزیر نارائن رانے نے (پچھلے سال) اس وقت کے وزیر اعلی (ادھو ٹھاکرے) کے خلاف کچھ بیان دیا تھا، تو انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔  لیکن، میں یہ کہوں گا کہ میں نے ریاست کے لوگوں کی ترقی، خوشحالی اور بہبود کا ٹھیکہ لیا ہے۔اس کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے اپنی تنقید کو نظریاتی دیوالیہ پن قرار دیا ہے۔


اسمبلی کی کاروائی کے دوران جمعرات کو ایوان کا ماحول اس وقت گرم ہو گیا جب شندے گروپ کے ایم ایل ایز نے سابق وزیر آدتیہ ٹھاکرے کو ودھان بھون کی سیڑھیوں پر ان کے خلاف بینر دکھا کر نشانہ بنایا۔  اس کے جواب میں آدتیہ ٹھاکرے نے نعرہ لگایا جس کا مطلب تھا کہ شندے کیمپ کے ایم ایل ایز کو پیسے دے کر گھما دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی حکومت گر گئی۔  شندے گروپ کے ایم ایل اے کے ہاتھوں میں بینر تھے جن پر لکھا تھا 'یوراج راستہ بھٹکے'۔


 اس کے جواب میں آدتیہ ٹھاکرے نے نعرہ لگایا کہ 50 ایم ایل اے کو ان کے والد ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے خلاف بغاوت کے لیے رقم ملی ہے۔  آدتیہ نے بدھ کو ودھان بھون کمپلیکس میں حکمراں اور اپوزیشن ایم ایل اے کے درمیان ہونے والی جھڑپ کا بھی حوالہ دیا۔  وہ اپنی پارٹی کے اراکین اسمبلی کی بغاوت کے بعد پارٹی کارکنوں کی حمایت کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے ریاست کا دورہ کر رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages