src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ایشیاء کپ میں بھارت نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر فاتحانہ آغاز کر دیا۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 29 اگست، 2022

ایشیاء کپ میں بھارت نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر فاتحانہ آغاز کر دیا۔




       ایشیاء کپ میں بھارت نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر فاتحانہ آغاز کر دیا۔


  آخری اوور کی تیسری گیند کے خالی جانے پر شائقین پریشان ہو گئے لیکن نواز کی چوتھی گیند پر ہارڈک نے چھکا لگا کر کروڑوں بھارتیوں کا دل جیت لیا اور پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں اپنی شاندار جیت کی مہم کا آغاز کر دیا۔



  دبئی: بھارت بمقابلہ پاکستان، دوسرا میچ: ہفتے کو شروع ہونے والے ایشیاء کپ میں پاکستان کے خلاف اتوار کو کھیلے گئے میگا میچ میں بھارت نے روایتی حریف کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی، جس کے ہیرو پہلے گیند بازی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہارڈک پانڈیا رہے۔ ٹیم انڈیا کو جیت کے لیے آخری اوور میں 7 رنز بنانے تھے۔  محمد نواز نے آخری اوور کی پہلی ہی گیند پر رویندرا جڈیجہ کو بولڈ کیا جب کہ دوسرے سرے پر پانڈیا نے سر پکڑ لیا۔  اگلی گیند پر کارتک نے ایک رن لیا لیکن تیسری گیند خالی گئی تو شائقین پریشان ہو گئے لیکن نواز کی چوتھی گیند پر ہارڈک نے چھکا لگا کر لاکھوں بھارتیوں کو رقص کرنے پر مجبور کردیا، اور ساتھ ہی پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں اپنی شاندار جیت کی مہم کا آغاز کردیا۔  اس سے قبل، ہندوستان کی شروعات خراب رہی، جب نائب کپتان کے ایل راہل (0) دوسری گیند پر آؤٹ ہوئے۔  یہاں سے روہت اور وراٹ نے دوسری وکٹ کے لیے 50 رنز جوڑے لیکن جب دونوں سیٹ ہو گئے تو محمد نواز نے مقررہ وقفوں سے دونوں کو آؤٹ کر کے بھارت کو بیک فٹ پر پہنچا دیا۔  اور جب سوریہ کمار یادیو (18) کو نسیم شاہ نے بولڈ کیا تو پاکستان فوراً فرنٹ فٹ پر آتا دکھائی دیا، لیکن یہاں سے رویندر جڈیجہ (35 رنز، 29 گیندوں پر 2 چوکے، 2 چھکے) اور ہارڈک پانڈیا (33 ناٹ آؤٹ، 33 رنز 17 گیند، 4 چوکے، 1 چھکا) نے پانچویں وکٹ کے لیے 52 رنز جوڑ کر ہندوستان کی گاڑی کو ٹریک پر رکھا۔  لیکن مطلوبہ رن اوسط بڑھتا گیا اور معاملہ پہلے 18 گیندوں پر 32 اور پھر 12 گیندوں پر 21 رنز اور پھر آخری اوور میں 6 گیندوں پر 7 رنز تک پہنچ گیا۔  اور پھر ہارڈک کی ٹاپ کلاس کوشش نے ہندوستان کو 19.4 اوورز میں 5 وکٹوں اور 2 گیندوں کے ساتھ جیت کا دیدار کرا ہی دیا۔     
 


اس سے قبل پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو جیت کے لیے 148 رنز کا ہدف دیا تھا۔  ایک ایسی پچ پر جہاں 160-170 رنز بنتے رہے ہیں، ہندوستانی گیند بازوں خاص طور پر بھونیشور کمار اور ہارڈک پانڈیا نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔  پاکستان نے ہارڈک کے 15ویں اوور اور اننگز کے 19ویں اوور میں دو دو وکٹیں گنوائیں۔  اس کا اثر یہ ہوا کہ پاکستان کو زیادہ آزادی نہ مل سکی۔  اور ان کی پوری اننگز 19.5 اوورز میں 147 رنز پر سمٹ گئی۔  پاکستان کا آغاز اچھا نہیں تھا، جب اس کے اسٹار بلے باز اور کپتان بابر اعظم (10) کو تیسرے اوور میں بھونیشور کمار نے پویلین بھیج کر بھارت کو جلد ہی پہلی اور بڑی وکٹ دلائی، تو فخر زمان کو چھٹے اوور میں اویش خان نے کارتک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرادیا۔  پاکستان کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں۔  ایک سرے پر وکٹ کیپر محمد رضوان (43) نے کچھ دیر ٹھہرنے کی ہمت دکھائی، لیکن دوسرے سرے سے انہیں افتخار احمد (28) کے علاوہ کوئی سہارا نہ ملا، جو دوسرے بہترین اسکورر تھے۔  ٹیم انڈیا کے تیز گیند بازوں نے سلوگ اوورز میں ناتجربہ کار پاکستانی بلے بازوں کے خلاف اچھی گیند بازی کی۔  بھوی نے چار، ہارڈک نے تین اور نوجوان ارش دیپ نے دو اور اویش خان نے ایک وکٹ حاصل کی۔  اور نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان وہ اسکور نہ بنا سکا جیسی اس سے توقع کی جارہی تھی, لیکن 148 رنز بنانے کے باوجود پاکستان کروڑوں ہندوستانیوں کو تناؤ دینے میں کامیاب رہا لیکن ہارڈک نے اس تناؤ کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا اور اس نے اپنی بہترین کارکردگی  سے پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا. اس سے پہلے میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تو ایک بڑے فیصلے کے تحت ہندوستان نے پنت کی جگہ کارتک کو الیون میں جگہ دی۔ آئیے آپ دونوں میچ میں کھیلی فائنل الیون پر  ایک نظر ڈالتے ہیں :

 بھارت: 1. روہت شرما (کپتان) 2. کے ایل راہول (نائب کپتان) 3. وراٹ کوہلی 4. سوریہ کمار یادیو 5. ہارڈک پانڈیا 6. دنیش کارتک 7. رویندر جڈیجہ 8. بھونیشور کمار 9. اویش خان 10. یوزویندر چہل 11. ارش دیپ سنگھ

 پاکستان: 1. بابر اعظم (کپتان) 2. محمد رضوان (وکٹ کیپر) 3. فخر زمان 4.  افتخار احمد 5. خوشدل شاہ 6. آصف علی 7. شاداب خان 8. محمد نواز 9. نسیم شاہ 10. حیریش رؤف 11. شاہنواز دہانی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages