بلقیس بانو کیس: سپریم کورٹ مجرموں کی سزا میں رعایت پر سماعت کرنے کے لئے تیار
نئی دہلی، 23 اگست : گجرات کے بلقیس بانو کیس میں قصور واروں کو سزا میں دی گئی چھوٹ کے خلاف دائر پی آئی ایل پر سپریم کورٹ نے سماعت کرنے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔ چیف جسٹس این۔ وی رمنا کی سربراہی والی پنچ نے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل اور ایڈوکیٹ اپرنا بھٹ کے خصوصی تذکرہ کے دوران جلد سماعت کی درخواست پر منگل کو اتفاق کیا ۔ سال 2002 کے گودھرا فسادات کے دوران 14 لوگوں کے قتل اور ایک حاملہ خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے قصور وار 11 لوگوں کو دی گئی چھوٹ کو چیلنج کیا گیا ہے ۔
آج منگل کے روز خصوصی سماعت کے دوران جسٹس رمنا کی سربراہی والی بنچ نے متعلقہ وکیل سے پوچھا کیا مجرموں کی رہائی سپریم کورٹ کی ایماء پر ہوئی ہے. تب مسٹر سبل نے کہا کہ عرضی گزار عدالت عظمی کے حکم پر سوال نہیں اٹھار ہے ہیں، بلکہ 11 قصورواروں کو دی گئی چھوٹ پر سوال اٹھائے جارہے ہیں. واضح رہے کہ وکلاء نے سپریم کورٹ میں حقائق پیش کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس اجے رستوگی کی سر براہی والی بینچ نے گجرات حکومت کو بلقیس بانو کیس کے 11 ملزمان کو سزا سنائے جانے کے وقت "عملی طور پر چھوٹ" کے قوانین کو لاگو کرنے کی اجازت دی تھی ۔
جسٹس رمنا کی سربراہی والی بنچ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ درخواست جلد ہی مناسب بینچ کے سامنے درج کی جائے گی ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں