src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> کابینہ توسیع کی تاریخ طے ہوگی؟، ایکناتھ شندے اور فڈنویس آج پھر دہلی جائیں گے - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 22 جولائی، 2022

کابینہ توسیع کی تاریخ طے ہوگی؟، ایکناتھ شندے اور فڈنویس آج پھر دہلی جائیں گے

 





کابینہ توسیع کی تاریخ طے ہوگی؟، ایکناتھ شندے اور فڈنویس آج پھر دہلی جائیں گے




  مہاراشٹر میں شندے فڈنویس کی حکومت کو بنے 22 دن گزر چکے ہیں۔  اس کے باوجود حکومت کی کابینہ میں تاحال توسیع نہیں کی گئی۔  تاہم نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے کہا ہے کہ کابینہ کی توسیع بہت جلد ہوگی۔  ابھی تک اس کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔  اس سلسلے میں آج پھر مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس دہلی جائیں گے۔  دونوں لیڈران کی دہلی واپسی کے بعد کابینہ کی توسیع کی تاریخوں کو لے کر مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہو گیا ہے۔  کہا جا رہا ہے کہ آج کے دہلی کے دورے کے بعد مہاراشٹر کی نئی حکومت کی کابینہ کی توسیع کی تاریخ کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔


  ایکناتھ شندے حال ہی میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لینے کے بعد دہلی گئے تھے۔  اس دوران انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بی جے پی کے کئی بڑے لیڈران سے ملاقات کی تھی۔  تاہم اس اجلاس کے باوجود کابینہ میں توسیع کی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔  اتنے میں شندے کو الٹے پاؤں لوٹنا پڑا تھا۔  ایسے میں آج ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا کہ نہیں۔  اس کے علاوہ محکموں کی تقسیم کے حوالے سے فارمولہ طے ہوگا یا نہیں؟  تمام سیاسی جماعتوں کی نظریں اس پر جمی ہوئی ہیں۔


کابینہ میں توسیع میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ دونوں فریقین کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کو سمجھا جارہا ہے۔  بدھ کو سپریم کورٹ نے فریقین کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔  اس معاملے میں عدالت نے کوئی فیصلہ نہیں دیا لیکن دونوں فریقین کو 27 جولائی تک حلف نامے داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔  ساتھ ہی اس معاملے کی اگلی سماعت یکم اگست کو ہونی ہے۔  اس دوران سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مہاراشٹر حکومت کو جوں کا توں برقرار رکھا جانا چاہیے۔  ایسے میں جہاں بی جے پی کہہ رہی ہے کہ عدالت نے کابینہ میں توسیع کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے۔  اس لیے جلد ہی کابینہ میں توسیع کی جائے گی۔  ساتھ ہی شیوسینا کے لیڈر کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کابینہ میں توسیع نہیں کی جا سکتی۔


 درحقیقت شیوسینا کی طرف اے ایکناتھ شندے گروپ کے 16 ایم ایل اے پر نااہلی کی تلوار لٹک رہی ہے۔  ان پر شیوسینا کے وہپ کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔  یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے، اگر سپریم کورٹ اس معاملے میں ادھو ٹھاکرے کے حق میں فیصلہ دیتا ہے تو ریاست کی نئی حکومت مشکل میں پڑسکتی ہے۔  دوسری جانب اگر شندے گروپ کے حق میں فیصلہ آتا ہے تو حکومت کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages