src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> جلد ہوگی شندے حکومت کی تقریبِ حلف برداری ، عدالتی کاروائی اور کابینہ کی توسیع کا کوئی تعلق نہیں: فڈنویس کا اعلان، - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 20 جولائی، 2022

جلد ہوگی شندے حکومت کی تقریبِ حلف برداری ، عدالتی کاروائی اور کابینہ کی توسیع کا کوئی تعلق نہیں: فڈنویس کا اعلان،




جلد ہوگی شندے حکومت کی تقریبِ حلف برداری ، عدالتی کاروائی اور کابینہ کی توسیع کا کوئی تعلق نہیں: فڈنویس کا اعلان، 




  مہاراشٹر میں ایم ایل اے کی نااہلی کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے فی الحال جمود برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔  اس معاملے کی اگلی سماعت یکم اگست کو ہوگی۔  مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔  دیویندر فڈنویس نے کہا کہ فی الحال کابینہ کی توسیع اور عدالتی کاروائی کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔  عدالتی کاروائی اور کابینہ میں توسیع دو الگ چیزیں ہیں۔  مہاراشٹر حکومت کی کابینہ میں جلد ہی توسیع کی جائے گی۔  فڈبویس نے کہا کہ ہم عدالت کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر جلد ہی کابینہ کی توسیع کریں گے۔  دراصل، فڈبویس سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے۔  تاہم انہوں نے عدالت کے مشاہدات پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔


  فڈنویس نے کہا کہ ایکناتھ شندے گروپ کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل ہریش سالوے نے عدالت میں بہت اچھی دلیلیں دیں جو کہ تسلی بخش تھیں۔  سالوے نے عدالت کو بتایا کہ یہ معاملہ آئینی بنچ کا ہے۔  اس لیے ان کے سامنے سماعت ضروری ہے۔  فڈبویس نے کہا کہ ہمارا فریق مضبوط ہے اور ہمیں یقین ہے کہ فیصلہ بھی ہمارے حق میں آئے گا۔  دیویندر فڈبویس نے کہا کہ ایکناتھ شندے اور ادھو ٹھاکرے کے گروپ کو ایک دوسرے کی حمایت کرنے والے ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کا نوٹس دیا گیا ہے۔  اس لیے عدالت نے کہا کہ کسی بھی ایم ایل اے کو نااہل قرار دینے کے لیے کوئی کارمروائی نہیں کی جائے گی۔


اس معاملے میں شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کی جانب سے کپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی نے اپنے دلائل پیش کیے۔  کپل سبل نے کہا کہ جیسے ہی سپریم کورٹ نے اسپیکر کی کاروائی پر روک لگائی۔  اس کے فوراً بعد گورنر نے فلور ٹیسٹ ۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ نااہلی کی کاروائی کو عدالت روک سکتی ہے لیکن دسویں شیڈول کے تحت کاروائی کیسے روکی جا سکتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بہت حساس ہے۔  اس لیے اس کی جلد سماعت اور تصرف کی ضرورت ہے۔  سبل نے کہا کہ ڈیفیکشن قانون اسے روکنے کے لیے بنایا گیا تھا۔  اسی قانون کا سہارا لے کر مہاراشٹر میں اب انحراف کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔  کپل سبل نے کہا کہ اس معاملے میں تاخیر جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔  اس طرح ہر ریاست میں حکومتیں گرائی جا سکتی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages