زہریلی شراب سکینڈل کا ماسٹر مائنڈ ہے
باہوبلی ایم ایل اے رماکانت، پولس تحقیقات میں سامنے آیا نام
یوپی کے اعظم گڑھ ضلع سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ مہیول زہریلی شراب اسکینڈل کا ماسٹر مائنڈ رنگیش نہیں ہے، بلکہ اس کے ماموں ایس پی کے باہوبلی ایم ایل اے رماکانت یادو ہے۔ پولیس کی تفتیش میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے۔ ہفتہ کو عدالت نے رماکانت یادو کو 14 دن کے پولس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔
اعظم گڑھ کے ایس پی انوراگ آریہ نے کہا کہ تحقیقات کے دوران مہیول زہریلی شراب معاملے میں رماکانت یادو کا نام سامنے آیا ہے۔ پولیس نے عدالت سے 14 دن کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ اب اس سے پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ اس معاملے میں اب تک راسوکا کے تحت 6 اور گینگسٹر ایکٹ کے تحت 13 ملزمان کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔ ابھی بھی تفتیش جاری ہے۔ جس کا نام سامنے آئے گا اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
اس سال فروری میں اعظم گڑھ نگر پنچایت کے مہیول میں 13 سے زیادہ لوگوں کی موت زہریلی شراب کی وجہ سے ہوئی تھی۔ کئی لوگ اپنی بینائی کھو چکے تھے۔ باہوبلی ایم ایل اے رماکانت یادو کے بھانجے رنگیش کے مہیول میں واقع سرکاری دیسی شراب کی دکان سے زہریلی شراب فروخت کی گئی تھی۔
پولیس نے اس معاملے میں 25 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ جس میں ایم ایل اے رماکانت یادو کے بھانجے رنگیش یادو بھی شامل ہیں۔ تفتیش شروع ہونے تک رنگیش کو اس کا ماسٹر مائنڈ مانا جا رہا تھا۔ پولیس کو رماکانت پر شک تھا، لیکن ثبوت کی کمی کی وجہ سے پولیس اس کے گرینان تک نہیں پہنچ پاریی تھی۔
پانچ دن پہلے ایک پرانے معاملے میں، سابق ایم پی اور باہوبلی ایم ایل اے رماکانت یادو، جو ضمانت کی درخواست دینے عدالت پہنچے تھے، عدالت کی ہدایت پر جیل بھیج دیا گیا۔ جب اس نے دو روز قبل ضمانت کی درخواست دی تو دو مقدمات میں ان کی ضمانت منظور کی گئی اور 307 کے ایک مقدمے میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
ادھر مہیول زہریلی شراب معاملے میں جاری تحقیقات کے دوران پولیس کے ہاتھ کچھ ایسے ثبوت ملے ہیں جس سے رماکانت یادو کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ملنے والے شواہد کی بنیاد پر اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ بھانجہ رنگیش نہیں بلکہ رماکانت یادو ہی زہریلی شراب اسکینڈل کا ماسٹر مائنڈ ہے۔
جس کے بعد پولیس رماکانت پر شکنجہ کسنے کی مشق میں لگ گئی۔ پولیس کی جانب سے عدالت میں رماکانت کو ریمانڈ پر لینے کی درخواست دی گئی تھی۔ جس پر پولیس نے ہفتہ کو 14 دن ریمانڈ حاصل کر لیا۔
باہوبلی رماکانت یادو فی الحال پھول پور-پوئی قانون ساز اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ہیں۔ اس سے پہلے وہ پانچ بار ایم ایل اے اور چار بار اعظم گڑھ سیٹ سے ایس پی، بی ایس پی اور بی جے پی کے ٹکٹ پر ایم پی بھی منتخب ہو چکے ہیں۔ رماکانت یادو کی شناخت باہوبلی کے طور پر ہوئی ہے۔ فی الحال رماکانت کے خلاف کل سات مقدمات درج ہیں۔
جس میں پوئی تھانے کا گھیراؤ، دیدار گنج تھانے کا گھیراؤ، امباری چوک میں فائرنگ، سرائے میر تھانے میں درج ایس سی-ایس ٹی کیس، پھول پور تحصیل کا گھیراؤ اور الیکشن کمیشن کی طرف سے تہبر پور اور پوئی تھانے میں درج دو معاملے شامل ہیں۔
دو دن پہلے رماکانت کو الیکشن کمیشن کیس میں ضمانت مل گئی تھی، لیکن پھول پور تحصیل گھیراؤ اور امباری چوک فائرنگ کے واقعہ میں ضمانت کی درخواست منسوخ کر دی گئی تھی۔ اب مہیول زہریلی شراب میں ماسٹر مائنڈ کے طور پر شناخت ہونے کے بعد ان کا جلد جیل سے باہر آنا مشکل ہوگا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں