دیویندر فڈنویس کو ناگپور اور تھانے کے خلیفہ ہارون الرشید کہنے پر راشٹریہ مسلم مورچہ نے کی شیوشینا کی مذمت
مالیگاؤں : گذشتہ ماہ شیوشینا میں بغاوت اور مہاوکاس اگھاڑی حکومت کی برطرفی کا ہائی وولٹیج ڈرامہ چلا. شیوشینا میں کو کچھ ہوا وہ اس کا اندرونی معاملہ تھا. بہرحال حکومت گرنے کا افسوس تھوڑا ہمیں بھی ہوا. اس کے بعد شروع ہوئی لفظی جنگ. جوکہ تادم تحریر جاری ہیں. گذشتہ دنوں نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کی بیوی امریتا فڈنویس نے ایک نجی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں آدھی رات کو بھیس بدل کر دیویندر فڈنویس اور ایکناتھ شندے کی خفیہ ملاقات کا راز طشت از بام کرکے سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچادی ہے. اس کے بعد شیوشینا کا ردعمل آنا فطری تھا. شیوشینا نے اپنے اخبار سامنا میں امریتا فڈنویس کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ دیویندر فڈنویس کی کھینچائی کی.
وہیں دوسری طرف شیوسینا نے اپنے اخبار سامنا میں لکھا ہے کہ اس پورے عرصے میں دیویندر فڈنویس آدھی رات کے وقت بھیس بدل کر شندے سے ملنے نکلتے تھے۔ کالا کوٹ، کالا چشمہ، فلیٹ ہیٹ، وہ ضرور جیمز بانڈ یا شرلاک ہومز کے بھیس میں باہر نکلتے ہوں گے۔ کیا ان کے منہ میں سگار اور ہاتھ میں نقاشی کی ہوئی چھڑی ہوتی تھی؟ بغداد کے خلیفہ ہارون الرشید اکثر رات کو بھیس بدل کر اپنی سلطنت میں گھومتے تھے۔ لیکن وہ کیوں گھومتے تھے؟ سردار اپنی ریاست کے انتظام میں اپنی رعایا کے ساتھ صحیح سلوک کر رہے ہیں، یا نہیں؟ عوام کا مسئلہ کیا ہے؟ کیا ان کی حکومت ٹھیک چل رہی ہے؟ حکمرانی کے دوران کوئی ہمیں پھنسا تو نہیں رہا ہے؟ یہ جاننے کے لیے۔
لیکن ناگپور اور تھانے کے ہارون الرشید شیوسینا کو توڑنے کی بالاصاحب ٹھاکرے کی سازش کو انجام دینے کے لیے بھیس بدل کر ملتے تھے۔ ہارون الرشید ایک عظیم خلیفہ ہونے کے ساتھ ساتھ بغداد کے لیے ایک اچھے بادشاہ بھی تھے، اسی طرح چوروں اور ڈاکوؤں کی بھی بہتات تھی۔ 'بغداد کا چور' یا 'علی بابا چالیس چور' کی تمام کہانیاں اور افسانے بغداد ہی سے متعلق ہیں، تو مہاراشٹر میں پائے جانے والے نئے ہارون الرشید یقینی طور پر کیا کریں گے؟
شیوشینا کے اس بیان سے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں اضطراب کا ماحول دیکھا گیا. اس ضمن راشٹریہ مسلم مورچہ شیوشینا کے اس بیان کی پر زور مذمت کرتا ہے . راشٹریہ مسلم مورچہ کے صدر اکبر سیٹھ اشرفی صاحب کا کہنا ہے کہ شیوشینا بی جے ہی کی آپسی جنگ ہے اس میں نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کو خلیفہ ہارون الرشید کہہ کر شیوشینا نے مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے. شیوشینا کو اپنے الفاظِ واپس لینے چاہئے کیونکہ اس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں. خلیفہ ہارون الرشید رعایا کی خبرگیری اور سلطنت میں امن و امان کے لئے بغداد کی گلیوں میں آدھی رات کو بھیس کر نکلتے تھے. جبکہ دیویندر فڈنویس آدھی رات کو بھیس بدل شندے کے ساتھ مل کر حکومت گرانے کی سازش کے لئے نکلتے تھے. خلیفہ ہارون الرشید مسلمانوں کے لئے ایک بہت معتبر و معزز نام ہے. شیوشینا کے دیویندر فڈنویس کو خلیفہ ہارون الرشید کہہ مخاطب کرنے سے ہمارے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہیں . جس کے لئے راشٹریہ مسلم مورچہ شیوشینا کے اس بیان کی پرزور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ خلیفہ ہارون الرشید والا اپنا بیان واپس لیں.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں