دونوں گردے ایک ہی جگہ پر رکھ کر مریض کو دی گئی نئی زندگی، جانیں ایسا ٹرانسپلانٹ کیوں کرنا پڑا
دہلی کے سر گنگا رام ہسپتال میں ایک بہت ہی چیلنجنگ 'آٹو کڈنی ٹرانسپلانٹ' کیا گیا ہے۔ اس سرجری میں اسی مریض کا ایک گردہ نکال کر اس کے جسم کے دوسرے حصے میں ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔
اس پیچیدہ آپریشن میں مریض کا بایاں گردہ نکال کر دائیں جانب ٹرانسپلانٹ کیا گیا جس کے بعد اب اس مریض کے دونوں گردے جسم کے دائیں جانب ہیں۔ اس شخص کی 25 سینٹی میٹر پیشاب کی ٹیوب غائب تھی۔ مریض کے پیشاب کی نالی کو بھی دوبارہ بنانا پڑا۔
پچھلے مہینے، پنجاب سے تعلق رکھنے والا 29 سالہ ابھے (نام بدلا ہوا ہے) سر گنگا رام ہسپتال کے یورولوجی اور کڈنی ٹرانسپلانٹ ڈیپارٹمنٹ پہنچا۔ اسے پیشاب کی نالی میں پتھری کا مسئلہ تھا۔ پنجاب کے مقامی ڈاکٹر نے اس پتھری کو نکالنے کی کوشش کی لیکن اس دوران بائیں پیشاب کی نالی بھی پتھری کے ساتھ باہر آ گئی۔ یعنی اب بائیں گردے کو تھیلی سے جوڑنے والی ٹیوب (ureter) بالکل غائب ہو چکی تھی۔
اسپتال کے کڈنی ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر وپن تیاگی کے مطابق، 'ایک عام مریض میں، ایک گردہ بائیں جانب اور ایک دائیں جانب ہوتا ہے اور ان گردوں کو پیشاب کی تھیلی سے جوڑنے والی دو ٹیوبیں (ureters) ہوتی ہیں۔ لیکن اس معاملے میں ہم یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ بایاں گردہ واحد گردہ تھا جس میں ureter نہیں تھا۔
یورولوجسٹ ڈاکٹر سدھیر چڈھا کے مطابق، 'ہماری ٹیم کے پاس محدود آپشن تھے کہ یا تو گردے کو نکال دیا جائے یا گردے اور مثانے کے درمیان گمشدہ کنکشن کو دوبارہ بنایا جائے یا گردے کا آٹو ٹرانسپلانٹ کیا جائے۔ چونکہ مریض جوان تھا اور آنت کی ureter تک تعمیر نو صحیح آپشن نہیں تھا۔ اس لیے 'آٹو کڈنی ٹرانسپلانٹ' کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کا مطلب ہے کہ اس مریض کے نارمل گردے کو بائیں جانب سے نکال کر دائیں جانب پیشاب کے تھیلے کے قریب لایا گیا۔ اب دائیں طرف لائے گئے گردے اور پیشاب کے تھیلے میں 4 سے 5 سینٹی میٹر کا فرق تھا۔ اب مریض کے دونوں گردے ایک ہی طرف یعنی دائیں طرف تھے۔
اس کے بعد پیشاب کے تھیلے کی دیوار کا استعمال کرتے ہوئے 4 سے 5 سینٹی میٹر کی ایک نئی ٹیوب کو دوبارہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جیسے ہی یہ دوبارہ بنی ہوئی ٹیوب مثانے سے منسلک ہوتی ہے، اس کے بعد اس گردے میں خون کی گردش بھی دوبارہ شروع ہو جاتی ہے اور اس ٹیوب کے ذریعے پیشاب آنے کا عمل بھی شروع ہو جاتا ہے۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اعضاء کی پیوند کاری کی تین قسمیں ہیں - آٹو ٹرانسپلانٹ، ایلو ٹرانسپلانٹ۔
(Allo-Transplant) اور Xeno ٹرانسپلانٹ۔ آٹو ٹرانسپلانٹ کا مطلب ہے ایک ہی شخص میں کسی عضو کی ایک جگہ سے دوسری جگہ ٹرانسپلانٹ کرنا۔ ایلو ٹرانسپلانٹ کا مطلب ہے ایک شخص سے دوسرے میں اعضاء کی پیوند کاری، جب کہ زینو ٹرانسپلانٹ کا مطلب ہے کسی عضو کی پیوند کاری کسی غیر انسانی ذریعہ جیسے جانور سے انسان میں کرنا۔
اس پیچیدہ آپریشن کے بعد مریض ٹھیک ہو گیا۔ حال ہی میں انہیں ڈسچارج کیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں