ساحل سمندر پر تھا جوڑا،
لہر آئی اور ڈوب گئی بیوی… پھر آیا وائس میسج- مجھے مت تلاش کرو، میں روی کے ساتھ خوش ہوں
آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم کے ساحل سے ایک شادی شدہ خاتون لاپتہ ہوگئی، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس ساری سچویشن میں فلمی موڑ منظرعام پر آگیا ہے اور وہ بنگلورو میں اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ 'محفوظ' ہے۔ سائی پریا پیر کی شام اپنے شوہر سری نواس کے ساتھ شادی کی سالگرہ کے موقع پر 'آر کے بیچ' پر تفریح کے لیے گئی تھی، پھر اچانک غائب ہو گئیں۔ شوہر سری نواس کو لگا کہ وہ سمندر کی لہروں کے ساتھ پانی میں بہہ گئی اور وہ ڈوب گئی ہوگی۔
سری نواس نے اپنی بیوی کے پانی میں ڈوبنے کی شکایت درج کرائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں کچھ دیر کے لیے الگ ہوئے تھے اور ان کی اہلیہ سائی پریا سمندر میں پاؤں دھونے گئی تھی لیکن واپس نہیں آئی، شہری انتظامیہ نیوی کے ہیلی کاپٹر اور خصوصی تیراکوں نے دو دن تک سمندر میں سائی پریا کی تلاش کی۔ دو دن تک سمندر کھنگالنے کے باوجود ناکامی ہی ہاتھ ہاتھ آئی۔
شہر کے تھری ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر راما راؤ نے بتایا کہ بدھ کے روز سائی پریہ کے اہل خانہ کو واٹس ایپ پر سائی پریہ کا وائس میسج موصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ "میں سائی پریہ بول رہی ہوں، میں زندہ ہوں اور روی (بوائے فرینڈ)"کے ساتھ بالکل ٹھیک ہوں۔ ہم دونوں عرصہ دراز سے ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں، شادی کر لی، ہماری فکر نہ کریں، ڈھونڈنے کی کوشش نہ کریں، میں بھاگتے بھاگتے تھک گئی ہوں، اگر زیادہ دباؤ ڈالوگے تو کچھ کر لوں گی۔ میں پولیس اور انتظامیہ سے معافی مانگنا چاہتی ہوں۔ روی کے خاندان کو پریشان نہ کریں، اس میں ان کی کوئی غلطی نہیں ہے۔‘‘
پولیس کو اس کی موبائل کال ڈیٹا سے پتہ چل رہا ہے کہ وہ اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ بنگلور میں ہے۔ سری نواس اور پریہ کی شادی دو سال قبل ہوئی تھی، پریہ کمپیوٹر کوچنگ کے نام پر وشاکھاپٹنم میں رہتی تھی۔ وہ دونوں ایک دوسرے سے خوش نہیں تھے، کیونکہ سائی پریہ روی سے پیار کرتی تھی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سرچ آپریشن میں انتظامیہ نے تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ کردیئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں