src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ادئے پور کا واقعہ ایک غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے: مولانا ارشد مدنی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 29 جون، 2022

ادئے پور کا واقعہ ایک غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے: مولانا ارشد مدنی

 

  

ادئے پور کا واقعہ ایک غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت 


 اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے: مولانا ارشد مدنی




نئی دہلی 29/جون2022 : جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے اپنے ایک بیان میں راجستھان کے ادئے پور میں آپ ﷺ کے نام پر ہونے والے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح ہم جگہ جگہ مآب لنچنگ کے مخالف تھے اسی طرح ہم اس غیر انسانی حرکت کو بھی امن وامان کے لئے انتہائی خطرناک محسوس کرتے ہیں، یہ ملک  کے قانون اور ہمارے مذہب کے خلاف ہے، ہم ہرشخص کے لئے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے ہمیشہ سے سخت مخالف ہیں، ادئے پور کا واقعہ انتہائی افسوسناک، غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت ہے۔ اس لئے اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،اس معاملہ میں بھی ملک کا قانون اپنا کام کرے گا، مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ بدزبانوں کی گستاخی کی وجہ سے جو کچھ ہوا برا ہوا، لیکن ملک میں امن وامان اور فرقہ وارانہ خیرسگالی کو قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جائے، انہوں نے آگے کہا کہ ہم جس طرح اس واقعہ کی مخالفت کرتے ہیں اسی طرح ہم اس بات کے بھی سخت مخالف ہیں کہ کسی بھی مذہبی شخصیت کی شان میں گستاخی کرکے یا کسی مذہب کے خلاف نازیبا لفظوں کا استعمال کرکے اس کے ماننے والوں کے جذبات کو مجروح کیا جائے۔ مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ ملک کے مقتدر اشخاص کی خاموشی اور گستاخی کرنے والوں کی گرفتاری کا نہ ہونا وہ اسباب ہیں جنہوں نے ساری دنیا میں ملک کی شبیہ کوخراب کیا ہے اور امن و امان کو آگ لگائی ہے، اس لئے ہم ایک بار پھر حکومت سے کہتے ہیں کہ جن لوگوں نے آپ ْﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے ان کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہئے اور قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں پھر کوئی ایسا کرنے کی جرأت نہ کرسکے، نیز پورے دنیا کے مسلمانوں کو سکون و اطمینان میسر ہوسکے۔ انہوں نے آخرمیں کہاکہ ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت ہماری معروضات پر توجہ دے گی اور اس انتہائی افسوسناک معاملے کے انجام کو سمجھتے ہوئے خاطیوں کو قانون کے مطابق سزا دلوا کر جیل بھیجوائے گی تاکہ پوری دنیا کے لوگ ہندوستان کی جمہوریت کو قدرکی نگاہ سے دیکھ سکیں۔میں اخیر میں ایک بار پھر مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہر جگہ صبر و تحمل پر مضبوطی سے قائم رہیں اور ہندوستان کی اخوت و ہمدردی کی پرانی تاریخ کو زندہ رکھیں۔ واضح رہے کہ صدر جمعیۃ علماء ہند رابطہ عالم اسلامی کی میٹنگ میں شرکت کے لئے ان دنوں ملیشیا گئے ہوئے ہیں اور وہیں سے راجستھان کے اس واقعہ پر بیان دیا ہے۔

فضل الرحمن قاسمی 
پریس سیکریٹری جمعیۃعلماء ہند

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages