src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> راجیہ سبھا الیکشن میں کیسے ہوئی شیوسینا کے سنجے پوار کو شکست ؟ بی جے پی کا تیسرا امیدوار جیت گیا۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 11 جون، 2022

راجیہ سبھا الیکشن میں کیسے ہوئی شیوسینا کے سنجے پوار کو شکست ؟ بی جے پی کا تیسرا امیدوار جیت گیا۔

 



راجیہ سبھا الیکشن میں کیسے ہوئی شیوسینا کے سنجے پوار کو شکست ؟ 



  ممبئی : مہاراشٹر میں 6 سیٹوں پر ہوئے راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی نے زبردست جیت حاصل کی ہے۔  جب کہ حکمراں جماعت مہا وکاس اگھاڑی کو ایک ایک سیٹ سے مطمئن ہونا پڑا۔  دوسری طرف شیوسینا کے دوسرے امیدوار سنجے پوار ہار گئے۔  شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے اپنے امیدوار کی شکست پر بیان دیا۔  انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارا ایک ووٹ کالعدم قرار دیا ہے۔  جب کہ ہم نے دو ووٹوں پر سوالات اٹھائے تھے لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔  الیکشن کمیشن نے بی جے پی کی حمایت کی ہے۔  چھٹی سیٹ پر بی جے پی کے دھننجے مہاڈک نے شیوسینا کے سنجے پوار کو شکست دی۔  نتائج نے غیر متوقع طور پر بی جے پی کے حق میں 10 ووٹ دکھائے۔  ایک امیدوار کو جیتنے کے لیے 41 ووٹ درکار تھے۔


 الیکشن جیتنے والوں میں بی جے پی کے پیوش گوئل اور انیل بونڈے، کانگریس کے عمران پرتاپ گڑھی، نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) کے پرفل پٹیل اور شیوسینا کے سنجے راؤت شامل تھے۔  پیوش گوئل اور انیل بونڈے دونوں کو 48 ووٹ ملے۔  ایک ایم ایل اے کو جیتنے کے لیے 41 ووٹ درکار تھے۔  حکمراں اتحاد کو شروع ہی سے دھچکا لگا۔  کیونکہ عدالت نے کابینی وزیر نواب ملک اور سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو ووٹنگ کے لیے ضمانت نہیں دی تھی۔  بتا دیں کہ مہاراشٹر میں ووٹوں کی گنتی 8 گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوئی۔  کیونکہ بی جے پی اور شیوسینا کراس ووٹنگ کی شکایت لے کر الیکشن کمیشن پہنچے تھے۔


 بی جے پی نے حکمراں اتحاد کے تین ایم ایل ایز کے ذریعہ ڈالے گئے بیلٹ پیپرز کی صداقت پر سوال اٹھایا۔  دوسری طرف مہاوکاس اگھاڑی نے بھی دو ووٹوں کو باطل کرنے کا مطالبہ کیا۔  جس میں ایک بی جے پی ایم ایل اے اور دوسرے ایک آزاد ایم ایل اے کے ووٹ تھے۔  مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بی جے پی کے تینوں امیدواروں کی جیت ہمارے لیے خوشی کا لمحہ ہے۔  انہوں نے کہا کہ پیوش گوئل اور انیل بونڈے کو 48-48 ووٹ ملے۔  ہمارے تیسرے امیدوار کو شیوسینا کے سنجے راؤت سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages