مالیگاؤں میں بجلی, پانی سپلائی نظام میں بار بار بے ترتیبی سے عوام پریشان!
سماجی کارکن حاجی آصف نیشنل والا نے ناکارہ کارپوریشن کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کیا !!
مالیگاؤں (نامہ نگار) حالیہ سخت گرمی کے ایام میں جب کہ ماحول پر حبس طاری ہے. سخت دھوپ کی وجہ سے ہر عمر کے افراد اپنے ہی مکانات میں قید رہنا پسند کررہے ہیں تب پاور سپلائی نظام کی بے ترتیب کٹوتی اور پینے کے پانی کی سپلائی میں بے ترتیبی پاور سپلائی کمپنی اور پانی سپلائی محمکہ کا وطیرہ خاص بنا ہوا ہے. پہلے تو ایک دن ناغہ سے شہریوں کو پانی مہیا کرنے کے بعد پورے سال کا ٹیکس وصول کیا جانا وبال بنا ہوا تھا لیکن حالیہ گرمی کے ایام میں کبھی پاور غل ہونے یا پمپنگ اسٹیشن میں خرابی در آنے کی خبریں عام کرتے ہوئے ایک کی بجائے دو تین دن ناغہ سے پینے کا پانی مہیا کرنا اور اس پر مستزاد یہ کہ متعینہ اوقات کی بجائے رات دیر گئے پانی مہیا کیا جانا بھی شہریان کے لئے تکلیف دہ امر بنا ہوا ہے. گھریلو خواتین پینے کے پانی کے لئے در بدر بھٹکنے پر مجبور ہیں یا پھر ساری رات جاگ کر گزار دیتی ہیں تب کہیں جا کر انھیں ضرورت بھر پینے کی پانی بمشکل حصولیابی ہوا کرتی ہے.اس تعلق سے سماجی کارکن حاجی آصف نیشنل والا نے اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانی سپلائی محمکہ کا یہ یذیزی کردار خواتین کے حق میں سم قاتل بنا ہوا ہے.وہیں یہ بھی حقیقت ہے کہ پاور سپلائی کی غیر اعلان شدہ کٹوتی اور پانی سپلائی نظام میں بے ترتیبی کے ساتھ ساتھ جب بھی پینے کا پانی سپلائی کیا جاتا ہے پہلے تو انتہائی بدبو دار اور آلود پانی جو کہ کبھی کالا تو کبھی مودی سرکار کی طرح بھاجپائی رنگ لئے ہوئے ہوتا ہے جسے دیکھ کر یہ خیال آتا ہے کہ دونوں محکمے بھاجپائی رنگ میں تحلیل ہو کر اسلامی تشخص کے حامل مسلمانوں کی کثیر آبادی رکھنے والے مالیگاؤں کے مسلم شہریوں کو گھٹ گھٹ کر مرنے پر مجبور کررہے ہیں. مزید ستم پرائیوٹ بجلی کمپنی نے ڈھایا ہوا ہے. صاف صفائی میں تساہلی کی وجہ سے ہر جاہ حشرات ا لارض کی بڑھتی ہوئی تعداد نومولود اور کم عمر بچوں کے لئے وبال جان بنی ہوئی ہے. پانی سپلائی محمکہ کا یذیدی کردار ہو یا پاور سپلائی کمپنی کا ظالمانہ فعل سب کے سب شہریان خاموش مزاجی سے برداشت کئے جارہے ہیں .جبکہ اپنے بے سر و پا بیانات سے شہریوں کو اپنی جانب راغب کرنے والی سیاسی جماعتیں اور ان کے لیڈران چپ شا ہ کا روزہ رکھے خواب خرگوش میں گم ہیں. اگر مذکورہ دونوں محکموں اور سیاسی جماعتوں و لیڈران کا یہی وطیرہ رہا تو کسی بھی دن عوام کے صبر و ضبط کا مادہ چھلک جائے گا اور یہ وہی دن ہوگا جب پاور بجلی کمپنی, پانی سپلائی محمکہ اور سیاسی پارٹیاں اپنے لیڈران سمیت اپنا منہ چھپائے طوفان کی آمد کا اشارہ پا کر ریت میں کسی شتر مرغ کی طرح اپنی گردن چھپانے پر مجبور دکھائی دیں گے. وقت اور حالات کا تقاضا یہی ہے کہ مذکورہ دونوں محکمہ اور سیاسی پارٹیاں اپنے لیڈروں کے ہمراہ کوئی ایسا مستقل اور ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دیں کہ شہری امن برقرار رہے ورنہ قانون بھی عوامی غم و غصہ کے آگے بےبس و لاچار نظر آئے گا.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں