مالیگاؤں میں اسکول نمبر 78 کے بچوں کے مستقبل سے کھلواڑ !!!
کون ہے یہ آہیرے صاحب جو اسکول کے گراؤنڈ میں بیت الخلاء کا فضلہ ڈلوا رہے ہیں؟؟؟
مالیگاؤں (مہاراشٹر نامہ ڈیسک) شہر کے عائشہ نگر قبرستان کے پیچھے اسکول نمبر 78 کا ایک ویڈیو مہاراشٹر نامہ 24 کو موصول ہوا. جب اس ویڈیو کے حقائق جاننے کی کوشش کی گئی تو مہاراشٹر نامہ کی ٹیم کو حیرت کا شدید جھٹکا لگا. کیونکہ درسگاہ ایک ایسی پرسکون جگہ ہوتی ہے جہاں نونہلان چمن علم کے سمندر میں غوط زن ہوکر سیراب ہوتے ہیں مگر اسکول نمبر 78 کے گراؤنڈ میں بیت الخلاء کا فضلہ ایک ڈمپر کے ذریعہ جس کا نمبر (MH41A 5040) ڈالا جارہا ہے. جس سے تعفن کے بھبھکے آٹھ رہے ہیں. اب ایسے تعفن زدہ ماحول نہ تو معصوم بچے یکسوئی سے پڑھائی کرسکتے ہیں اور ناہی اساتذہ مستقل مزاجی سے پڑھا سکتے ہیں. علاقے کے کچھ سرکردہ افراد, نے جب ڈمپر کے ڈرائیور سے اس بابت دریافت کیا تو اس نے کہا کہ آہیرے صاحب سے بات کرو. اب یہ آہیرے صاحب کون ہے؟ جو اسکول کے پیچھے بیت الخلاء کا فضلہ ڈلوارہے ہیں؟ ان سب کے پیچھے آہیرے صاحب کا کیا مقصد ہے؟ شہر کے طالب علموں کے مستقبل سے کھلواڑ تو نہیں کیا جارہا ہے؟ کیونکہ اس طرح کی گندگی کو شہر سے دور ڈمپنگ گراؤنڈ میں ڈالا جاتا ہے مگر یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ اسکول نمبر 78 کے گراؤنڈ میں میونسپل کارپوریشن گٹر کی گندگی اور بیت الخلاء کا فضلہ کیوں پھینک رہی ہے؟ اس کے پیچھے کیا عوامل کارفرما ہے وہ جلد سے جلد منظر عام پر آنے چاہئے. اس کے لئے شہر کی سیاسی پارٹیوں اور عمائدین قوم کو اس جانب توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے؟ ورنہ اس گندگی تعفن سے گھبرا کر بچے ڈراپ آؤٹ کرینگے اور ساتھ وبائی امراض کے پھیلنے کا اندیشہ بھی ہیں اور اس کی پوری ذمے داری آہیرے صاحب کی ہوگی. بقول ڈمپر ڈرائیور جن کے کہنے اسکول نمبر 78 کے گراؤنڈ میں گٹر کی گندگی پھینکی جارہی ہے .
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں