ایکناتھ شندے ہوں گے مہاراشٹر کے نئے وزیر اعلیٰ، دیویندر فڈنویس حکومت میں شامل نہیں ہوں گے۔
ممبئی۔ شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے مہاراشٹر کے نئے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس نے جمعرات کو یہ معلومات دی۔ یہ اعلان فڈنویس اور شندے کی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کے بعد کیا گیا۔ تاہم، اب تک یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ فڈنویس ایکناتھ کی قیادت میں باغی شیوسینا ایم ایل ایز کی حمایت سے تیسری بار وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔ فڈنویس نے کہا کہ شندے جمعرات کو راج بھون میں شام 7.30 بجے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت میں شامل نہیں ہوں گے اور باہر سے حکومت کی حمایت کریں گے۔
ایکناتھ شندے کے ساتھ پریس کانفرنس میں فڈنویس نے کہا، ''2019 میں بی جے پی اور شیوسینا نے مل کر الیکشن لڑا تھا۔ ہمیں اکثریت مل گئی۔ ہماری اکثریت 170 سیٹوں تک جا رہی تھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ریلی میں وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کیا تھا لیکن الیکشن کے بعد شیو سینا نے ایسے لوگوں کے ساتھ اتحاد کر لیا جن سے بالاصاحب ٹھاکرے نے ساری زندگی لڑائی لڑی۔ شیوسینا نے ان کے ساتھ گٹھ بندھن کرلیا.
فڈنویس نے کہا، ''مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کے دو وزیر بدعنوانی کے الزام میں جیل چلے گئے۔ وزیر پر انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے ساتھ تعلقات کا الزام تھا تاہم انہیں کابینہ سے نہیں ہٹایا گیا۔ شیوسینا کے لیڈران کو لگا کہ وہ ان کے ساتھ بیٹھے ہیں جن کے خلاف وہ لڑے ہیں، تو وہ اپنے علاقے میں ووٹ کیسے مانگیں گے۔ ساورکر اور ہندوتوا کی ہر روز توہین ہو رہی تھی۔ ادھو ٹھاکرے نے اپنے ایم ایل اے سے زیادہ قوم پرستوں پر بھروسہ کیا۔ پھر ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم ریاست کو ایک متبادل حکومت دیں گے۔
انہوں نے کہا، ’’شیو سینا کے لیڈر کے طور پر ایکناتھ شندے کے ساتھ، اس نے گورنر کو وزیراعلی کے عہدے کے لیے اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔ ہم نے اپنا بھرپور ساتھ دیا۔ پارٹی کی حمایت کا خط گورنر کو سونپا گیا۔ ہم وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے کام نہیں کرتے۔ یہ ہندوتوا کی لڑائی ہے۔ بی جے پی نے فیصلہ کیا ہے کہ ایکناتھ شندے کی حمایت کریں گے۔ آج شام 7:30 بجے ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔
ساتھ ہی مہاراشٹر کے نامزد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ فڈنویس نمبروں کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ بن سکتے تھے لیکن انہوں نے بڑا دل دکھایا اور میں اس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ شندے نے کہا، "مہاراشٹر میں نئی حکومت کو وزیر اعظم نریندر مودی، امیت شاہ اور جے پی نڈا کی حمایت حاصل ہوگی۔"
ادھو ٹھاکرے کے استعفیٰ کے بعد، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایکناتھ شندے کی قیادت میں باغی شیوسینا ایم ایل ایز کی حمایت سے ریاست میں اقتدار میں واپس آنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بدھ کو ہی جمعرات کو ہونے والے اعتماد کے ووٹ سے پہلے ہی ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ انہوں نے قانون ساز کونسل کی رکنیت سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
ٹھاکرے کا یہ اعلان اس وقت آیا جب سپریم کورٹ نے جمعرات کو مہاراشٹر کے گورنر کی ہدایت پر روک لگانے سے انکار کر دیا جس کی قیادت مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کر رہی ہے تاکہ وہ اسمبلی میں اکثریت ثابت کر سکے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں