لاؤڈ اسپیکر پر سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ ماننے والوں کو گولی مار دوں گا: پرمود متھالک نے دی دھمکی
کرناٹک میں شری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک نے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ لاؤڈ اسپیکر سے متعلق قانون نہ ماننے والوں کو دھمکی دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت انہیں میرے حوالے کردیں، میں انہیں گولی مار دوں گا۔ شری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک نے کہا ہے کہ جو لوگ لاؤڈ اسپیکر کے سپریم کورٹ کے حکم کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں ان کو وہ گولی مار دیں گے۔
ریاستی حکومت کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے، متھالک نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک اس پر کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔ اگر آپ حکومت چلانا نہیں جانتے تو میرے حوالے کر دیں۔ میں دکھاؤں گا کہ حکومت کیسے چلائی جاتی ہے۔ جو لوگ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرنے سے انکار کررہے ہیں ان کو گولی مار دوں گا۔
قبل ازیں ہندو لیڈر پرمود متھالک نے سنیچر کو گیان واپی کیس پر کہا تھا کہ ہندوؤں کے جو 30 ہزار مندروں کو منہدم کیا گیا ہے انہیں واپس لے لیا جائے گا۔ بیان میں متھالک نے کہا تھا کہ 'ہم ان تمام 30 ہزار مندروں کو واپس لے لیں گے جنہیں توڑ کر مسجدیں بنائی گئی تھیں۔ کسی میں ہمت ہے تو روک کر دکھائے۔ تم لوگوں نے بابری مسجد کے انہدام کے وقت خون کی ندیاں بہانے کی تنبیہ کی تھی۔ اس کا کیا ہوا. تم ہندوؤں کے خون کا ایک قطرہ بھی نہیں لے سکتے۔
متھالک کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ کو تھوڑی سی بھی شرم آتی ہے تو ہمیں ہمارے ان مندروں کو واپس کرو جو پہلے گرائے گئے تھے۔ ہم اس قسم کی تکبر کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔ ہمیں کوئی چھو نہیں سکتا۔ ہم آئین پر عمل کرتے ہوئے ان مندروں کو قانونی طور پر واپس لیں گے۔
متھالک سے پہلے کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ کے ایس ایشورپا نے بھی مندر-مسجد کے معاملے پر ایسا ہی متنازعہ بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا، '36 ہزار مندروں کو گرا کر وہاں مساجد بنائی گئیں۔ وہ اپنی اور بہت سی مساجد بنائیں اور نماز پڑھیں۔ لیکن ہم انہیں اپنے مندروں پر مسجدیں بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ ہندو تمام 36 ہزار مندروں کو قانونی طور پر واپس لے لیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں