src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ:ملزم سدھاکر دھر دویدی کی ضمانت منسوخ کی جانے والی عرضداشت پر فریقین کی بحث مکملعدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 23 جون، 2022

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ:ملزم سدھاکر دھر دویدی کی ضمانت منسوخ کی جانے والی عرضداشت پر فریقین کی بحث مکملعدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

 




مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ:



ملزم سدھاکر دھر دویدی کی ضمانت منسوخ کی جانے والی عرضداشت پر فریقین کی بحث مکمل عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا   




 
ممبئی 23/ جون: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کا سامنا کررہے ملزم سوامی سدھاکر دھر دویدی کی ضمانت منسوخ کیئے جانے کی عرض داشت پر آج خصوصی این آئی اے عدالت میں سماعت عملی میں آئی جس کے دوران  بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے ملزم نے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے لہذا اس کی ضمانت منسوخ کی جائے۔

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی کو بتایا کہ ملزم نے خود اعتراف کیا ہیکہ وہ عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک یعنی کے نیپا ل گیا تھا لہذا عدالت کو اس کی ضمانت منسوخ کردینا چاہئے۔

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم نے عدالت کے حکم کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نیپال کا سفر کیا تھا  اورانہیں ڈر ہے کہ اگر ملزم کی ضمانت منسو
خ نہیں کی گئی تو ملزم ملک سے فرار ہوسکتا ہے۔

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کتنے بار ملک سے باہر گیا ہے اس کی تفتیش ہونا چاہئے اور این آئی اے کو اس معاملے میں دلچسپی لینا چاہئے ورنہ دوران سماعت ملزم ملک سے فرار ہوسکتا ہے، انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس اور این آئی اے نے ملزم پر بم دھماکہ میں اہم کردار ادا کرنے جیسے سنگین الزامات عائد کیئے تھے۔ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کومزید بتایا کہ یہ بم دھماکہ متاثرین کی بدقستمی ہے کہ انہیں انصاف حاصل کرنے کے لیئے استغاثہ کی ذمہ داریاں نبھانا پڑ رہی ہے۔

 اسی درمیان ملزم کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ رنجیت سانگڑے نے عدالت سے کہا کہ بم دھماکہ متاثرین کو اس معاملے میں بالراست بولنے کا حق نہیں، وہ اپنی بات بذریعہ وکیل استغاثہ عدالت میں رکھ سکتے ہیں۔

ایڈوکیٹ سانگڑے نے عدالت کو مزید بتایا کہ آج وہ اس حقیقت سے انکار نہیں کررہے ہیں کہ ملزم نے بیرون ملک کا سفر نہیں کیا تھا لیکن دوران سفر ملزم نا تو کسی سرکاری گواہ سے ملا اور نہ ہی ٹرائل کورٹ کی کاروائی میں خلل پڑالہذا ملزم کی اس غلطی کو معاف کیا جانا چاہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملزم مستقبل میں عدالت کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی پاسداری کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کو آٹھ سالوں کے بعد ضمانت ملی تھی اور اگر اب پھر سے اسے جیل جانے پر مجبورکیا گیا تو یہ اس کے ساتھ شدید زیادتی ہوگی۔عدالت انسانی بنیادں پر اس کی غلطی کو معاف کرے۔

این آئی اے کی جانب سے بحث کرتے ہوئے خصوصی وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق مداخلت کار کو بذریعہ استغاثہ عرضداشت داخل کرنا چاہئے تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا نیز عدالت ملزم کی جانب سے غلطی کا اعتراف کیئے جانے کے بعد قانون کی روشنی میں فیصلہ صادر کرے۔

فریقین کے دلائل کی سماعت کرنے کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی کل تک ملتوی کردی، امید ہیکہ عدالت کل فیصلہ صادر کریگی۔ عدالت کی سخت ہدایت کے بعد آج ملزم عدالت میں حاضر ہوا اور دوران سماعت خصوصی جج نے اسے ملزمین کے لیئے مختص کٹہرے میں بیٹھنے کو کہا۔


واضح رہے کہ ملزم سوامی سدھاکر دھر دویدنے مارچ 2019 میں نیپال کا سفر کیا تھا اور وہاں ویدیک سائنس اور ماڈرن سائنس کے عنوان پر منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کی تھی، ملزم کے عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک کا سفر کرنے کا علم ہوتے ہی بم دھماکہ متاثرین نے خصوصی این آئی اے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر آج سماعت عمل میں آئی۔سال 2017 میں ملزم کی ضمانت منظور کرتے وقت خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزم کے ملک سے باہر جانے پر پابندی لگا دی تھی لیکن اس کے باوجود ملزم نے بیرون کا ملک کا سفر کیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages