src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> نپور شرما کی گرفتاری کیلئے مالیگاؤں میں اکیلے نوجوان نے کیا احتجاج - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 12 جون، 2022

نپور شرما کی گرفتاری کیلئے مالیگاؤں میں اکیلے نوجوان نے کیا احتجاج




نپور شرما کی گرفتاری کیلئے مالیگاؤں میں اکیلے نوجوان نے کیا احتجاج 






پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی پر مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے لیڈران , قائدین اور علماء کی خاموشی چۂ معنی  






کیا 12 نومبر پولس کریک ڈاؤن کے بعد شہر نے ملی مسائل پر احتجاج کرنا بند کر دیا ؟





مالیگاؤں(نامہ نگار) ملک و دنیا بھر میں گستاخ رسول نپور شرما کیخلاف احتجاج جاری ہے. گزشتہ روز ہندوستان کے مختلف اضلاع, شہروں اور علاقوں میں نپور شرما کی گرفتاری کی مانگ اور کیس درج کیا گیا. 






مالیگاؤں میں بروز اتوار بعد نماز عصر ایک 18 سالہ نوجوان انصاری ذوالفقار احمد رضا نے نپور شرما کی گرفتاری کیخلاف اکیلا روڈ پر نکل پڑا. شہر کے خیابان نشاط چوک, چندن پوری گیٹ, امن چوک, بھکو چوک, مشاورت چوک اور اہم شاہراہوں سے گھوم کر نیا آزاد نظر پولس اسٹیشن پر اپنا احتجاج درج کیا. 





انصاری ذوالفقار احمد رضا نے نیا آزاد نگر پولس اسٹیشن پر نپور شرما کی گرفتاری کیخلاف ایف آئی آر درج کی مانگ کی. پولس نے اسے اسٹیشن میں بیٹھا کر رکھا کیونکہ یہ نوجوان اکیلا ہی احتجاج پر نکلا تھا اور اس کا کوئی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے. ذوالفقار نے کہا کہ شہر کی کسی بھی سیاسی پارٹی اور لیڈران اس معاملہ پر کیوں خاموش ہیں. اسی لئے اس نے اکیلا ہی احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا اور آئندہ دنوں نے دھرنا آندولن بھی کرے گا. 


ذوالفقار احمد رضا نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ایک عام شہری ہے اور نپور شرما کی جانب سے مذہبی دل آزاری اور پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے پر وہ اکیلا احتجاج پر نکلا ہے. شہر بھر گھوم کر لوگوں کو بیدار بھی کر رہا ہے کہ شہر مالیگاؤں میں بھی ایف آئی آر ہونی چاہیے اور مذہبی فل آزاری پر قانون بننا چاہئے.


ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر میں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کیخلاف ملی, سیاسی اور سماجی جماعتوں کی جانب سے کسی بھی طرح کا احتجاج نہیں ہوا. مالیگاؤں جو کبھی ملی اتحاد پر لاکھوں کی تعداد میں افراد جمع ہوتے تھے. جہاں کبھی تین طلاق ہر لاکھوں خواتین نے تاریخی احتجاج کیا. مختلف سیاسی جماعتوں نے مل کر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر احتجاج کرتے تھے. لیکن 12 نومبر معاملہ جس میں پولس نے 50 سے زائد افرد پر کیس کیا اور انھیں ناسک جیل بھیج دیا تھا. بعد ازاں اس طرح کے ملی مسائل و معاملات  پر شہر میں اب تک کوئی بڑا رد عمل دیکھا نہیں گیا. 



واضح رہے مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی, مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی, سابق رکن اسمبلی آصف شیخ, سابق میئر شیخ رشید, یونس عیسی, ڈاکٹر خالد, مستقیم ڈگنیتی اور بہت سارے نامور ملی, سیاسی, سماجی شخصیات نے پر ابتک کسی بھی طرح کا کوئی رد عمل پیش نہیں کیا ہے. اسی طرح سے کسی بھی سیاسی, سماجی اور ملی جماعتوں میں کانگریس, این سی پی, ایم آئی ایم, جنتادل , ایس ڈی پی آئی, ایم ڈی ایف, سی پی آئی, مسلم لیگ, کل جماعتی تنظیم اور دیگر جماعتوں کی جانب سے کوئی خاص رد عمل دیکھا نہیں گیا.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages