src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> حضور مجدد مراد آبادی ہمہ جہت شخصیت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 20 مئی، 2022

حضور مجدد مراد آبادی ہمہ جہت شخصیت





حضور مجدد مراد آبادی ہمہ جہت شخصیت




  
تحریر: مرحوم عبداللہ ہلال قدیری



پیشکش :خادم حضور مجدد مراد آبادی محمد امتیاز حسین قدیری مالیگانوی  9595378798




اللہ عزوجل نےکائنات میں ابن آدم کی ہدایت کےلئے حضرت سیدنا آدم علیہ السلام سے حضرت سیدنا اعلی حضرت پیارے نبی مکی مدنی محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم تک جو روحانی وعرفانی سلسلہ دیا اب بعد رسول آخرالزماں اسے وارثین انبیائے کرام علہیم السلام حضرات اولیاء ئے کرام و حضرات علمائےکرام بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں  خانقاہوں مدارس اور منبروں سے علمائےکرام مسلسل ابن آدم کی رہبری و ہدایت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں . علمائے سلف نہ جس طرح دین اسلام کو ہم تک پہنچایا ہے اس کے لئےان کاجتنااحسان مناجاۓ کم ہے اترپردیش کی مردم خیزاوردینی بیداری شہر مراد آباد شریف سےبھی خالق کائنات نے ایک سیسہ چہرہ آفاق اور پابند شرع ہستی کو خدمت دین اسلام  کےلئے منتخب کرلیا جسے دنیاۓ دین و ادب امام سیدنا حضور امیر اہلسنت مجدد دین و ملت مناظر اعظم غوث زماں شیخ العرب والعجم آل رسول علامہ حافظ و قاری مفتی شاہ سید محمد انتخاب حسین قدیری اشرفی مداری مترجم و مفسر و محدث حضور مجدد مرادآبادی رضی اللہ تعالی عنہ کےنام جانتی ہے 

کسی بھی شخصیت کی معرفت اس وقت تک مکن نہیں ہوتی جب تک اس کے ابتدائی دور کو نہ دیکھا جاۓ حضور مجددمرادآبادی مفتی سید محمد انتخاب حسین قدیری رضی اللہ تعلی عنہ  کی ولادت ١٢ربیع الاول ١٣٦٨ھ چہارشنبہ شریف کوہوئی یہ تاریخ رسول کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی میلاد مبارکہ کی بھی تاریخ ہے جس سے ظاہر ہورہا ہے کہ پیداہونےوالی یہ ہستی معمولی نہیں ہوگی اوردنیانے دیکھابھی کہ اس عظیم المرتبت شخصیت نےدنیاۓاسلام کی وہ خدمت فرمائی کہ علماءوفقہاۓوقت نےآپ کو عصر حاضر کا مجددتسلیم کرلیا اور کھلےطورپر اس کا اعلان واعتراف کیا
حضرت مجددمرادآبادی کی تبلیغی شخصیت کامختصراًجائزہ لیاجاۓ واضح ہوجاتاہےکہ خطابت صحافت تصنیف وتالیف اور ورد و وظائف سے موضوع نے ہمیشہ دنیا انسانیت کو فیض پنہچایاہے اگرخطابت کے حوالے سے بات کی جاۓ تو وہ منبر ہو یا اسٹیج  قرآن مجیداوراحادیث مبارکہ کو مستند حوالوں سے آپ سماج ومعاشرے میں پھیکی دینی ملی سماجی اور سیاسی برائیوں کو ختم  کرنے کا فریضہ انجام دیتے رہے بات یہاں تک بھی پہنچی کہ آپ کی حق گوئی اور حق کلامی کو روکنے کے لے آپ پر فروغ صادر کۓگۓ حملے کرواۓگۓ مگر شیر حق کی آواز کو نہ دبایاجاسکااور حضرت مجددمرادآبادی تادم اخیر باطل قوتوں کا مردانہ وار مقابلہ کر کے اپنی بیباک قادرالکلامی پر ڈۓ رہے  نداۓاہلسنت کے توسط سے اپنی صحافتی دیانتداری اور جہاد بالقلم کا لوہامنوایا  جب جب یزیدی ہمنواؤں نے اسلامکی شبیہ کو مشکوک کرنے کی مزموم شازش کی مرادآباد یہ شیر اہلبیت اطہار رضوان اللہ تعالی علیہم اجمین سے سر شار حسینی عزم کے ساتھ یزیدی منصوبوں کو تقریر و تحریر کے ذریعے ناکام کرتا رہا عوام الناس کو قرآن فہمی سے مزیئن کرنے کےلۓ با محاورہ آسان عام فہم ترجمئہ قرآن بصیرةالایمان وتفسیرقدیری بدیعی تحریر فرماکر ایک وہبی مترجم ومفسیر ہونے کا اعزازبھی حاصل کیا  حنفی مسلک کے عقائد اور مسائل کو جہاں شناس کرنے کےلۓ فقئہ حنفیہ کی صحیح تصویرپیش کرنے کےلۓ حضورمجددمرادآبادی  رضی اللہ عنہ  نے دنیاۓاسلام کو۶۰۰۰چھ ہزار احادیث کریمہ کی حنفی تشریحات کا مجموعہ جامع مداری شریف ترجمہ بصرةالعرفان و تفسیرقدیری کے نام سے دے کرحنفیت کی بے مثال خدمت کا فریضہ انجام دیا بے شمار مختصر رسالے جو مختلف النوع موضوعات کے مسائل اور ان کے حل کے ساتھ طبع ہوچکے ہیں وہ سب آج تک حضرت انتخاب الاولیاء رضی اللہ عنہ کے قلم کی روانی کی دادپارہےہیں اور ایک عالم ان رسالہ سے فیض حاصل کررہا ہے  مسمانوں میں عبادت وریاضت کا ذوق پیدا کرنے کے مقصدصدصادقہ کے تحت فضائیل انتخاب عرف اصلاحی نصاب کو ضبط تحریر میں لایا جس میں نماز,رمضان,حج,مدینہ شریف, درودوسلام, اعتکاف اورشب قدر کے فضائل کو آسان لفظوں میں معتبرومصدقہ حوالوں کے ساتھ پیش کردیا,  اکثر شعراۓکرام کو دیکھا گیا ہے کہ جہاں نعت پاک کہنے کی بات آتی ہے وہ اپنی علمی کم مائیگی کا اظہار کرکے نعت پاک کےلۓ قلم بھی اٹھانے سےڈرتے ہیں مگر حضور مجددمرادآبادی رضی اللہ عنہ کی شاعری کی خداداد صلاحیت حاصل تھی جب جی  میں آیایا مریدین ومحبین نے فرمائش کی فوری طور پر بلاتوقف حمد,نعت,اور مناقب کے اشعار منفئہ شہود پر جلوہ افروز ہونے لگتے آپ نے صرف اردو ہی نہیں بلکہ عربی اور فارسی زبان میں بھی نعت پاک لکھنے کا شرف حاصل کیا فن شاعری میں آپ کو وہ ملکہ اور یدِطولى خداۓلوح وقلم نے دیا کہ آپ نے تقریباً
پندرہ سوصفحات پر مشتمل حمد ونعت ومناقب کے ۳ مجموعے یانبی یاحیب اور یارسول دے اپنے حقیقی محبّ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہونے کی ذلیل قائم کی یہاں یہ تذکرہ قطعی بےجا نہ ہوگا  کہ آپ صاحب کشف کرامت بھی تھے آپ کی دعاؤں سے بےشمار مریضان دنیاوی وروحانی کو شفایابی ملی پورے عالم اسلام میں مناظراعظم ہند کے خطاب سے جانےجاتے رہے مناظرے میں  مد مقابل  کو دلائل وبراہین سے شکست دیتے رہے منطقی دلائل سے حتی الامکان بچتے رہے 
حضرت والاکے لاکھوں مریدین ومتوسلین پوری دنیا میں پھیلے ہوۓہیں جو اپنے اپنے طور پر اصل سنیت کے مشن کو آگے بڑاھارہےہیں اہلبیت واطہار کی والہانہ عقیدت ومحبت کی اس سے بڑی دلیل کیا ہوسکتی ہے مولاۓکائنات ابن ابوطالب کرمراللہ وجہہ الکریم کی شب شہادت ٢١ رمضان المبارک کو منقبت علی لکھتے ہوۓ آپ کا وصال ہوا آپ کا آستانہ مبارکہ مرادآبادشریف کے محلہ نئی بستی میں منبع فیض وعطابناہواہے اور ہر سال انتہائی تاک احتشام کے ساتھ ٢١,٢٠,١٩,زوال المکرم کو آپکا عرس مبارک منایا جاتا ہے جسمیں ملک وبیرون ملک سے حضور مجددمرادآبادی رضی اللہ عنہ کے مریدین ومحبین ومتوسلین کثیرتعداد میں شرکت کرتے ہیں حضور مجددمرادآبادی کے کے تبلغی وخانقاہی مشن کو فل الوقت شہزادہ مجددمرادآبادی حضورخطیب اعظم علامہ مولانا حافظ وقاری الحاج مفتی *سید محمدانتساب حسین قدیری* نعیمی اشرفی مداری صاحب قبلہ اور دیگر با وفاء مریدین  خلوص کے ساتھ اگے بڑھارہے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages