src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> طیارہ تھا ہوا میں، پائیلٹ کو آگئی نیند، رابطہ بہ ہونے کی صورت میں ہوائی جہاز کے ہائی جیک ہونے ہوا خدشہ, 2 ممالک میں مچی ہلچل! - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 30 مئی، 2022

طیارہ تھا ہوا میں، پائیلٹ کو آگئی نیند، رابطہ بہ ہونے کی صورت میں ہوائی جہاز کے ہائی جیک ہونے ہوا خدشہ, 2 ممالک میں مچی ہلچل!

 


 


طیارہ تھا ہوا میں، پائیلٹ کو آگئی نیند
، 


رابطہ بہ ہونے کی صورت میں ہوائی جہاز کے ہائی جیک ہونے ہوا خدشہ,  2 ممالک میں  مچی ہلچل!


 ایک مسافر پرواز ہوائی جہاز کے پائیلٹ کو نیند آگئی۔  جہاز سے 10 منٹ تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔  جس کے بعد اہلکاروں کو دہشت گردوں کے کے ذریعہ ہوائی جہاز کو ہائی جیک ہونے کا خدشہ ہوا اور لڑاکا طیارہ بھی تیار کرلیا گیا ۔


 معاملہ اٹلی کا ہے۔  پائیلٹ اٹلی کی سٹیٹ ایئرلائنز میں کام کرتا تھا۔  اطالوی اخبار Repubblica کے مطابق ITA Airways AZ609 مسافر پرواز کے دونوں پائیلٹ کو نیویارک سے روم جاتے ہوئے ایئربس 330 کو کنٹرول کرتے ہوئے سو گئے۔


 ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق طیارے کا شریک پائلٹ مقررہ عمل کے مطابق 'کنٹرولڈ ریسٹ' لے رہا تھا لیکن اس وقت پائیلٹ کو بیدار اور قابل رسائی رہنا چاہیے تھا۔  لیکن تب جہاز آٹو پائلٹ موذ پر تھا اور 10 منٹ تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔


 طیارے نے فرانس میں داخلے کے بعد اپنی پوزیشن دی۔  اس کے بعد اس نے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو اپنی لوکیشن دینا بند کر دی۔  کئی کوششوں کے بعد بھی کامیاب نہ ہونے پر فرانسیسی حکام نے رومی حکام سے رابطہ کیا اور دہشت گردی کے واقعے سے خبردار کیا۔


 فرانسیسی حکام نے دو لڑاکا طیاروں کو بھی اسٹینڈ بائی پر رہنے کو کہا تھا تاکہ انہیں پائلٹ کی حالت کا جائزہ لینے کے لیے مسافر طیارے کے قریب بھیجا جا سکے۔  اس دوران روم کے حکام نے بھی طیارے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔


 10 منٹ کی مسلسل کوشش کے بعد بالآخر پائیلٹ نے جواب دیا۔ کہ وہ وقت سے 20 منٹ پہلے روم میں اترنے والا تھا۔


 ساتھ ہی آئی ٹی اے ایئرویز کی اندرونی تحقیقات میں پاٹیلٹ پر الزام لگانے کے بعد انہیں نوکری سے نکال دیا گیا۔  تاہم پاٹیلٹ نے سونے کی تردید کی ہے۔  لیکن انہوں نے ریڈیو پر جواب نہ دینے کی کوئی خاص وجہ نہیں بتائی۔


 ٹیلی گراف کے ساتھ بات چیت میں، ایئر لائن کے ترجمان ڈیوڈ ڈی میکو نے کہا - طیارہ آٹو پائیلٹ پر تھا، معمول کی رفتار سے پرواز کر رہا تھا۔  مسافروں کی حفاظت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages