src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اورنگ زیب نے بڑھائی ادھو ٹھاکرے کی مشکل ، اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر رکھنے پر ہنگامہ، بال ٹھاکرے نے کیا تھا اعلان، پڑھیں مکمل تاریخ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 24 مئی، 2022

اورنگ زیب نے بڑھائی ادھو ٹھاکرے کی مشکل ، اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر رکھنے پر ہنگامہ، بال ٹھاکرے نے کیا تھا اعلان، پڑھیں مکمل تاریخ

 



اورنگ زیب نے ادھو ٹھاکرے کی مشکل بڑھا دی، اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر رکھنے پر ہنگامہ، بال ٹھاکرے نے کیا تھا اعلان، پڑھیں مکمل تاریخ


 مہاراشٹر میں اورنگ آباد ضلع کا نام بدل کر سمبھاجی نگر رکھنے پر سیاسی جنگ چھڑ گئی ہے۔  ایک طرف بی جے پی اور دوسری طرف شیوسینا کھڑی نظر آرہی ہے۔ بروز پیر (23-مئی-2022) کو، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس نے اورنگ آباد میں ایک ریلی نکالی اور حکمراں جماعت شیوسینا سے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کے بارے میں پوچھا۔  آئیے جانتے ہیں کہ پہلی بار اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر کرنے کی بات کب ہوئی تھی؟


 شیوسینا 1980 کی دہائی میں مہاراشٹر میں ایک سیاسی پارٹی کے طور پر تیزی سے ابھر رہی تھی۔  اس وقت، بالا صاحب ٹھاکرے کو ریاست میں ہندوتوا کے ایک بڑے چہرے کے طور پر پہچانا جا رہا تھا۔  اس وقت 1988 میں اورنگ آباد میونسپل انتخابات میں شیو سینا کو 27 سیٹیں ملی تھیں، جس کے بعد بال ٹھاکرے نے سنسکرت منڈل گراؤنڈ میں ایک جیت کا جشن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پہلی بار اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر رکھنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن اپنی زندگی میں  بال ٹھاکرے اورنگ آباد کا نام نہیں تبدیل کرسکے تھے ۔


اس ریلی کے بعد شیوسینا کے کارکنوں نے اورنگ آباد کو سمبھاج نگر کہنا شروع کردیا اور آج بھی شیوسینا کے اخبار سامنا میں اورنگ آباد کو سمبھاجی نگر ہی کہا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے بار بار سوال پوچھنے پر کانگریس اور این سی پی کے ساتھ گٹھ بندھن کی وجہ سے شیوسینا اس معاملے پر پرسکون نظر آتی ہے۔  گذشتہ ماہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا مسئلہ اٹھانے والے ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے، اتوار کو ہونے والی پونے ریلی میں اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر کرنے کی بات بھی کی تھی۔


 بتاتے چلیں کہ مغل حکمراں اورنگ زیب کا انتقال مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں ہوا تھا، جن کا مقبرہ آج بھی اورنگ آباد میں موجود ہے اور اسی نام پر شہر کا نام اورنگ آباد رکھا گیا تھا۔


 چھترپتی سمبھاجی مہاراج مراٹھا حکمراں چھترپتی شیواجی مہاراج کے بڑے بیٹے تھے۔  شیواجی مہاراج کی موت کے بعد 3 اپریل 1680 کو انہیں مراٹھا سلطنت کی کمان سونپی گئی۔  سمبھاجی مہاراج اپنی بہادری کے لیے مشہور تھے، انہوں نے مغل حکمراں اورنگ زیب کے خلاف جنگ لڑی اور بیجاپور اور گولکنڈہ جیسے اہم قلعوں کو آزاد کرایاتھا۔  اسے اورنگ زیب نے ایک جنگ کے دوران پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور 11 اپریل 1689 کو مغلوں نے اسے قتل کر دیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages