مہاراشٹر حکومت کے سامنے نیا چیلنج؟
بال ٹھاکرے کا پرانا ویڈیو وائرل کرنے کے بعد راج ٹھاکرے کو مل رہی شیوسینکوں کی حمایت
ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کی وارننگ کے بعد مہاراشٹر پولیس الرٹ موڈ پر ہے۔ اب خبر ہے کہ ٹھاکرے جو مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی بات کر رہے ہیں، انہیں شیوسینکوں کی حمایت بھی مل رہی ہے۔ منگل کو ٹھاکرے نے ہندوؤں سے مساجد کے باہر لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ چلانے کی اپیل کی تھی۔ بدھ کو انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ان کا احتجاج جاری رہے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی پرانے شیوسینک راج ٹھاکرے سے اختلاف کرنے سے قاصر ہیں۔ ایسے میں ریاست کی مہا وکاس اگھاڑی میں شامل شیوسینا کو احتیاط سے کام لینا ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق ممبئی برانچ کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ 'ہم اختلاف کیسے کر سکتے ہیں؟ بالاصاحب ہمیشہ اس بات پر قائم رہے، ہمیں راج کے بجائے یہ مسئلہ اٹھانا چاہیے تھا۔ ساتھ ہی کچھ فوجی افسران کا یہ بھی ماننا تھا کہ راج ٹھاکرے کے نقطۂ نظر کو 99 فیصد حمایت حاصل ہے۔
بدھ کے روز، ایم این ایس سربراہ نے آنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے کا ایک پرانا ویڈیو شیئر کیا۔ اس ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ ایک پروگرام کے دوران اسٹیج سے شیوسینا کے بانی مساجد سے لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کی بات کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی،اس سے پہلے بھی راج نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے سوال کیا تھا کہ وہ بال ٹھاکرے بات مانیں گے یا نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سپریمو شرد پوار کی ۔
شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے بدھ کو ریاست میں غیر قانونی اسپیکر ہونے کی تردید کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایم این ایس سربراہ کے کاموں کو نوٹنکی قرار دیا ہے۔ راؤت نے کہا، ’’مہاراشٹر میں کوئی غیر قانونی لاؤڈ اسپیکر نہیں ہیں۔ ریاست میں مکمل امن ہے. یہ ایک دن کی نوٹنکی تھی۔' انہوں نے مزید کہا، 'رات گئی بات گئی'۔ بال ٹھاکرے کے ویڈیو کے بارے میں انہوں نے کہا، 'بال ٹھاکرے اور ویر ساورکر نے ملک کو ہندوتوا کا درس دیا ہے۔ شیوسینا کا ہندوتوا کا مکتب اصلی ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں