src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> سپریم کورٹ نے بی ایم سی اور دیگر بلدیاتی انتخابات کے لیے ٹھاکرے حکومت کو لگائی پھٹکار ، کہا کہ ہفتوں میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 4 مئی، 2022

سپریم کورٹ نے بی ایم سی اور دیگر بلدیاتی انتخابات کے لیے ٹھاکرے حکومت کو لگائی پھٹکار ، کہا کہ ہفتوں میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں.


سپریم کورٹ نے بی ایم سی اور دیگر بلدیاتی انتخابات کے لیے ٹھاکرے حکومت کو لگائی پھٹکار ، 


کہا کہ 2 ہفتوں میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں.



 سپریم کورٹ نے مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات کو لے کر مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔  سپریم کورٹ نے ادھو حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ 2 ہفتوں کے اندر بی ایم سی اور دیگر بلدیاتی اداروں کے زیر التواء انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے ریاستی الیکشن کمیشن کو 2448 بلدیاتی انتخابات کی تیاری کرنے کا حکم دیا ہے


 

 اس سے پہلے، ریاستی حکومت نے او بی سی  ریزرویشن کی منظوری کے بعد ہی انتخابات کرانے کی بات کی تھی۔  سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس حکم کی آئینی حیثیت پر بعد میں سماعت کی جائے گی۔

 

 مہاراشٹر میں 20 میونسپل کارپوریشنوں، 25 ضلع پریشدوں، 285 پنچایت سمیتیوں، 210 نگر پریشدوں اور 2000 گرام پنچایتوں میں انتخابات ہونے ہیں۔  میونسپل کارپوریشن جہاں انتخابات ہوں گے ان میں ممبئی، پونے، تھانے، ناسک، نوی ممبئی، ناگپور، کولہاپور اور سولاپور سمیت بڑی میونسپل کارپوریشن شامل ہیں۔

  

 یہ بات قابل غور ہے کہ او بی سی ریزرویشن پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی تھی۔  سپریم کورٹ نے مہاراشٹر ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن کی رپورٹ کو خارج کر دیا تھا، جس میں مقامی اداروں میں 27 فیصد او بی سی کوٹہ کی سفارش کی گئی تھی۔  عدالت نے کہا تھا کہ عبوری رپورٹ ڈیٹا کے مطالعہ اور تحقیق کے بغیر تیار کی گئی۔  اس کے بعد، مہاراشٹر حکومت نے او بی سی کی سیاسی پسماندگی پر ایک رپورٹ تیار کرنے کے لیے ایک الگ کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages