src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> عمران_خان_کا_تختہ_پلٹ ,پاکستان کی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب : - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 10 اپریل، 2022

عمران_خان_کا_تختہ_پلٹ ,پاکستان کی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب :

 










عمران_خان_کا_تختہ_پلٹ


پاکستان کی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب :


بھارت سے ✍: سمیع اللہ خان


 تاریخ میں یہ لکھا جائےگا کہ جن لوگوں نے امریکی اشاروں پر پاکستان کی ایک اہل حکومت کےخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی تھی انہیں خود اپنا اسپیکر بٹھا کر اس تحریک پر عمل کرانا پڑا، منتخب اور مستحق حکومت نے ہر حال میں اپنی حق خودارادیت اور خودمختاری سے سمجھوتہ نہیں کیا، جب تک جائز حکومت ایوانِ اقتدار میں تھی کوئی بھی ناجائز سامراج ان پر تھوپا نہیں جاسکا، ناہی اُن کے قلم سے استعمار کو منظوری ملی، 

 

عمران خان کی حکومت گری نہیں ہے گرائی گئی ہے یہ عدم اعتماد نہیں تختہ پلٹنے کی کاروائی ہے جسے دنیا میں ہمیشہ ذلت کےساتھ یاد کیاجاتاہے، اس حقیقت کو سبھی تسلیم کرتےہیں کہ یہ حکومت گرائی جارہی ہے، لہذا تاریخ میں یہی لکھا جائےگا کہ کپتان ہارا نہیں تھا بلکہ مملکت خداداد کی بدقسمتی کہ اُس پر سامراج مسلط کیا گیا تھا، 


میں نے شروع سے یہی کہا ہےکہ، ایک منتخب حکومت کو اراکین اسمبلی کی خریدوفروخت کےذریعے گرایا جانا سب سے گھٹیا اور بےاصولی والا عمل ہے، اس عمل کے ذریعے کپتان کی سرکار کو میعاد پوری نہیں کرنے دینا کوئی بھی معقولیت پسند شخص تسلیم نہیں کرےگا، پھر جمہوریت کے معنیٰ ہی کیا رہ جاتےہیں؟؟؟ 


 میں اسی لیے کہتاہوں کہ جمہوریت کی منجملہ خباثتوں میں سے ایک یہ ہےکہ آج تک کسی بھی اسلامی تبدیلی کو جمہوریت کےذریعے پروان چڑھنے نہیں دیاگیا، مصر میں مرحوم مرسی کے سقوط سے لےکر پاکستان میں عمران خان کےخلاف سامراج کی یلغار اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، اگر کوئی اہل اسلام پسند جمہوریت کے راستے آجائے تو جمہوریت کی گندگیوں کےذریعے اس کو راستے سے ہٹا دیا جاتاہے 


 ہم لوگوں نے اقوام متحدہ سے او۔آئی۔سی تک پہلی بار دیکھا ہے کہ پاکستان کی عزت کسی خودمختار اتھارٹی کی طرح کی گئی ہو، عالمی سطح پر عمران خان نے جس انداز میں اسلامی زاویے سے نمائندگی کری ہے ویسی نمائندگی نہ زرداری نے کبھی کی، نہ شریف اور بھٹو نے، لہذا ان جیسے تین سخت سامراجی غلاموں کے مقابلے میں عمران خان بہت اہل اور مستحق تھا پاکستان کا، لیکن پاکستانی قوم کی بدقسمتی ہنوز جاری ہے، انہوں نے ہمیشہ کسی نہ کسی کے پروپیگنڈے اور اپنی مزاجی ضد میں آکر پاکستان کو کبھی بھی مملکت خداداد بننے نہیں دیا، نہ بنانے والوں میں سے کسی کا بھی ساتھ دیا، 

 پاکستان عمران کے مقابلے میں زرداری، بھٹو اور شریف کو منتخب کررہاہے جن کے سابقہ ریکارڈ پوری طرح سے امریکی غلامی پر مبنی ہیں ایسے ذلیل لوگوں کو بطورِ لیڈر قبول کرنا کسی خاندانی باضمیر اور باعزت شخص کا فیصلہ نہیں ہوسکتا ہے، ان جیسوں کے مقابلے میں ہم عمران خان کو زیادہ اہل سمجھتے ہوئے اس کے لیے ہمدردی رکھتےہیں 

 عمران خان کو اگر 5 سال پورے کرنے کےبعد عوامی الیکشن کےذریعے اقتدار سے ہٹایا جاتا تو قابل قبول تھا لیکن سامراج مسلط کرکے اراکین کی خریدوفروخت کےذریعے بےدخل کرنا، جبر و استبداد ہے، 

 پاکستانی سپریم کورٹ میں بیٹھے جج اگر آنے والی تاریخ میں زندہ رہے تو اپنی غلامانہ کارکردگیوں کے تذکرے پڑھ کر منہ چھپاتے پھریں گے، 

 عمران خان کو مایوس نہیں ہونا چاہیے، آپ نے خود کو ثابت کردیا ہے، عالمِ اسلام آپکے لیے دعاگو ہے، اگر آج آپکا خودمختار عزم اور باعزت نظریہ سازشوں اور ہتھکنڈوں کےذریعے مسترد کیا جارہاہے اور آپ نے اپنے حق خودارادیت کے بچاﺅ میں جی۔توڑ مزاحمت کی مثال قائم کردی ہے تو آپ یقین جانیں ان چوروں کے مقابلے میں بحیثیت جانباز یاد کیے جائیں گے، 

 *آج لوگ جنرل ضیاء کو یاد کرکے کف افسوس ملتے ہیں لیکن کیا یہ وہی قوم نہیں ہے جس نے جنرل ضیاء کا تختہ پلٹ کیا تھا، لیکن تاریخ نے جنرل ضیاء الحق کو عزت دی، تاریخ کبھی بھی ناانصافی نہیں کرتی، کیونکہ مؤرخ پر سامراج کے اثرات نہیں ہوا کرتے، آج یہ لوگ خواہ کتنی ہی شدت سے آپکو ختم کرنا چاہتے ہوں لیکن یاد رکھیں کہ آپ تاریخ میں سربلند ہوں گے، پاکستانی فوج کے بدترین کردار پر ابھی بھی لوگ تھوکتے ہیں تو ان کو آپکے خلاف تختہ پلٹنے پر کون عزت دےگا؟ آپ صاحبِ نظریہ بہادر ہو اور یہ مسلح غلام ! محمد مرسی کو تخت سے اتارنے کے لیے کیا مصر کی ہی عوام کو سڑکوں پر نہیں اتارا گیا تھا؟ تو کیا اس سے دنیائے اسلام نے مرسیؒ کو اپنے دلوں سے نکال دیا؟

 آپ جیت چکے ہیں کپتان، آپ سب کو برہنہ کرکے جیتے ہیں یہ آپکا ایکسٹرا رن ریٹ اسکور ہوا ہے، فوج، عدلیہ، اپوزیشن، اسٹیبلشمنٹ سب کے سب ننگے ہوچکےہیں، یہ آپکا کمال ہے، زرداری، بھٹو اور شریف جو ایکدوسرے کے چیتھڑے اڑاتے پھرتے تھے وہ ایک دوسرے کی ناک پوچھ رہےہیں، یہ آپکا کامیاب باؤنسر ہے، دنیا اسے دیکھ رہی ہے اور حقائق کو تسلیم کررہی ہے، لہذا اب آپ اگلی پاری کی تیاری کریں، یہ آپکی فتح ہے، سجدہء شکر ادا کریں، 

 چند ہی عرصے میں پاکستان آپکو یاد کرکے شرمندگی کے دریا میں ڈوبے گا، عالمی سطح پر اسلامی کاز کے لیے آپ نے جوکچھ کردیاہے یقینًا اس کےبعد اب آپکی جان کو بھی خطرہ ہے، لیکن اللہ آپکا حامی و ناصر ہوگا، تاریخ کو اپنا قلم چلانے دیجیے، آپ خوددار و خودمختاری کے نمائندہ کہلائیں گے، بس بادل چھٹنے میں تھوڑا وقت ضرور لگےگا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages