راج ٹھاکرے کے لاؤڈ اسپیکر والے بیان پر وزیر داخلہ نے خبردار کیا – کسی کو ماحول خراب نہیں کرنے دیں گے
مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے بیان پر تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اب راج ٹھاکرے کے بیان پر مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ وسلے پاٹل نے خبردار کیا ہے کہ وہ کسی کو مہاراشٹر کا ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا الٹی میٹم دینے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست اس وقت گرم ہے۔
مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا الٹی میٹم دینے پر مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے پر حملہ کرتے ہوئے، مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے جمعرات کو کہا کہ حکومت نے اس پر گہرائی سے سوچا ہے اور ہم ریاست میں کسی کس بھی ماحول خراب نہیں کرنے دیں گے۔
دلیپ ولسے پاٹل کا یہ تبصرہ این سی پی سربراہ شرد پوار کے بیان کے ایک دن بعد آیا ہے۔ شرد پوار نے اس معاملے پر کہا کہ ریاستی حکومت کو مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ کی طرف سے 3 مئی تک مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا الٹی میٹم دینے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ وزیر داخلہ پاٹل نے نامہ نگاروں سے کہا، "حکومت نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے۔ ہنومان جینتی سمیت آنے والے تہواروں کے لیے پولیس تیار ہے۔ ہم کسی کو بھی اس ریاست کا ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔"
اس بیان کے بعد سے راج ٹھاکرے شیوسینا سمیت کانگریس اور این سی پی کے نشانے پر ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شیوسینا کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے راؤت نے اس تنازع پر ایک ویب سائٹ کو انٹرویو دیا۔ راؤت نے راج ٹھاکرے پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’راج ٹھاکرے مہاراشٹر کے اویسی ہیں، اویسی نے جو بھی کام یوپی میں کیا، بی جے پی مہاراشٹر میں وہی کام ان سے کرائے گی۔‘‘
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں