src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> راج ٹھاکرے کے متنازعہ بیان سے مہاراشٹر میں بدامنی پھیل سکتی ہے : راشٹریہ مسلم مورچہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 4 اپریل، 2022

راج ٹھاکرے کے متنازعہ بیان سے مہاراشٹر میں بدامنی پھیل سکتی ہے : راشٹریہ مسلم مورچہ

 

 


راج ٹھاکرے کے متنازعہ بیان سے مہاراشٹر میں بدامنی پھیل سکتی ہے : راشٹریہ مسلم مورچہ


 مالیگاؤں (پریس ریلیز ) منسے لیڈر راج ٹھاکرے کے متنازعہ بیان سے مسلمانوں میں بے چینی کا ماحول پایا جارہا ہے . راج ٹھاکرے کے اس متنازعہ بیان کا ملا جلا اثر مسجدوں میناروں کے شہر مالیگاؤں میں بھی دیکھنے کو ملا .  راشٹریہ مسلم مورچہ راج ٹھاکرے اس متنازعہ بیان کی پرزور مذمت کرتا ہے . بھارت ایک جمہوری ملک ہے . یہاں ہر مکتبۂ فکر اور مختلف مذاہب کے ماننے والے سکونت ہذیر ہیں . بھارت میں ہر ایک کو شخصی اور مذہبی آزادی حاصل ہے . راج ٹھاکرے کا یہ بیان بھارت کی گنگا جمنی تہذیب کا قتل ہے . اس طرح کے اشتعال انگیز بیان سے نہ صرف ریاستی  بلکہ ملکی سطح پر بدامنی پھیل سکتی ہے . جس کی راشٹریہ مسلم مورچہ پرزور مذمت کرتا ہے . راج ٹھاکرے ایک ذمے دار شہری ہونے کے علاوہ ایک پارٹی کے صدر بھی ہے . اس سے قبل بھی راج ٹھاکرے کے بیان سے فرقہ وارانہ فساد  ہوچکے ہیں . نماز ہمارا مذہبی فریضہ ہے  اور نماز کے لئے اذان دینا ہمارا مذہبی اور آئینی حق ہے . لاؤڈ اسپیکر میں آواز کے لئے سپریم کورٹ نے ایک حد مقرر کی ہے ہم اس حد کی خلاف ورزی نہیں کرتے .اذان کے لئے 2 ڈھائی منٹ کا وقت لگتا ہے . اب راج ٹھاکرے جو کہ کافی دنوں بعد گڑی پاوڑہ کے موقع پر آئے ہیں. ان کا سیاسی اثر و رسوخ ختم ہوگیا ہے. اس لئے اس طرح کا متنازعہ بیان دے کر ایک نیا تنازعہ کھڑا رہے ہیں. اہلیان شہر اور ملک کے مسلمانوں سے راشٹریہ مسلم مورچہ کی اپیل ہے کہ وہ اس طرح کے اشتعال انگیز بیان پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں . یہ صہیونی اور شر پسند طاقتیں کبھی بھی اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکتی . 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages