نواب ملک کی عدالتی تحویل میں 18 اپریل تک توسیع، گھر کا کھانا اور ادویات کی اجازت
ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر نواب ملک کی عدالتی حراست میں پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے 18 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔ تاہم عدالت نے انہیں گھر کے کھانے اور ادویات کی اجازت دے دی ہے۔ قبل ازیں عدالتی حراست کے دوران ملک کو بستر، گدے اور کرسی فراہم کرنے کی ان کی درخواست قبول کر لی گئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی ملک نے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جس میں ان کی فوری رہائی کی درخواست کی عبوری درخواست کو خارج کیا گیا ہے۔ ایڈوکیٹ انکور چاولہ کی طرف سے تیار کردہ درخواست میں ملک نے ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے 15 مارچ کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ اسپیشل لیو پٹیشن (SLP) ایڈوکیٹ وی ڈی کھنہ کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔
بامبے ہائی کورٹ نے ملک کی فوری رہائی کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ چونکہ خصوصی PMLA عدالت کا اسے حراست میں بھیجنے کا حکم ان کے حق میں نہیں ہے، اس لیے یہ حکم غیر قانونی یا غلط نہیں بنتا ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اس سال 23 فروری کو منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت ملک کو مبینہ طور پر مفرور گینگسٹر داؤد ابراہیم کے معاونین کے ساتھ جائیداد کے سودے کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ اپنی گرفتاری کے بعد، ملک نے ایک ہیبیس کارپس درخواست دائر کی تھی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری اور اس کے بعد کا ریمانڈ غیر قانونی تھا)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں