لاؤڈ اسپیکر تنازعہ :
ریاستی حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے : ایم این ایس کے انتباہ پر شرد پوار نے کہا،
مہاراشٹر میں، لاؤڈ اسپیکر کا مسئلہ طول پکڑ رہا ہے۔ مہاراشٹر نونرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے کی جانب سے مہاراشٹر حکومت کو 3 مئی تک دی گئی وارننگ پر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار کا بیان سامنے آیا ہے۔ این سی پی سربراہ شرد پوار نے بدھ کو کہا کہ ریاستی حکومت کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
پوار نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔ دراصل، ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ 3 مئی تک مساجد میں لاؤڈ اسپیکر بند کردے جبکہ یہ وقت مہنگائی اور بے روزگاری پر بولنے کا ہے لیکن اس پر کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی۔
ممبئی میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے مرکز میں بی جے پی کے خلاف تیسرے محاذ کی تشکیل پر کہا کہ یہ کانگریس کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ٹھاکرے نے اس معاملے کو سماجی مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ وہ اس معاملے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے راج ٹھاکرے کو کہتے ہوئے چیلنج کیا کہ وہ "جو کرنا چاہے کرلیں" لیکن وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ایم این ایس کے سربراہ نے کہا ہے کہ ، "مساجد کے لاؤڈ اسپیکر 3 مئی تک بند ہوجانے چاہئے، ورنہ ہم لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ بجائیں گے۔ یہ ایک سماجی مسئلہ ہے، مذہبی نہیں، میں ریاستی حکومت کو بتانا چاہتا ہوں، ہم ایسا نہیں کریں گے۔ اس موضوع پر پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔" آپ کو جو کرنا ہے کیجئے ۔"
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں