بھیونڈی فاسٹ ٹریک کورٹ نے ہتک عزت کیس میں درخواست گزار پر 1 ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا .
بھیونڈی : جمعرات کو ایم پی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف دائر ہتک عزت کے مقدمے میں مقامی فاسٹ ٹریک عدالت کے فرسٹ کلاس جج شری جے وی پالیوال کی عدالت نے درخواست گزار آر ایس ایس لیڈر راجیش کنٹے کو ایک ہزار روپے کا معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل مارچ میں بھی کنٹے پر 5 سو روپے کا حرجانہ عائد کیا گیا تھا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق کنٹے نے ابھی تک برجانہ کی دونوں رقم کی ادائیگی نہیں کی ہے ۔
راہل گاندھی کے وکیل نارائن ایر کے مطابق سپریم کورٹ کے ایک حکم کے مطابق ایم پی اور ایم ایل ایز کے خلاف مقدمات کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلا کر جلد از جلد نمٹانا ہوگا۔ جبکہ مذکورہ کیس کی سماعت مارچ کے بعد جمعرات کو دوسری بار ملتوی کی گئی ہے اور اب اگلی سماعت کی تاریخ 10 مئی رکھی گئی ہے۔ درخواست گزار کنٹے کی جانب سے ممبئی ہائی کورٹ میں اس معاملے کی سماعت کے لیے ایک درخواست زیر التواء ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران 6 مارچ 2014 کو بھیونڈی کے سونالے گاؤں میں ایک انتخابی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے وحشیانہ قتل کے لیے آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ جن کے خلاف راجیش کنٹے نامی مقامی آر ایس ایس کارکن نے بھیونڈی کی عدالت میں راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ جس میں راہل گاندھی کی طرف سے وکیل نارائن ایر اس کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں