src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> انشاء اللہ کسی بے قصور کو پھانسی نہیں ہونے دیں گے۔گلزار اعظمی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 12 اپریل، 2022

انشاء اللہ کسی بے قصور کو پھانسی نہیں ہونے دیں گے۔گلزار اعظمی



انشاء اللہ کسی بے قصور کو پھانسی نہیں ہونے دیں گے۔گلزار اعظمی


 یو ں تو پورے ملک میں مسلم تنظیمیں فلاحی ،تعلیمی اور راحت رسانی کاکام کر رہی ہیں لیکن جمیعتہ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کی قیادت میں جس وسیع پیمانے پر ہر شعبے میں کام کر رہی ہے اسکی دوسری کوئی نظیر نہیں ملتی۔سبھی عوامی کاموں میں دو انتہائی اہم کام ایک بے قصوروں کی رہائی اور دوسرے تعلیمی وظائف قابل تحسین ہیں۔لیکن ان میں سب سے اہم بے قصوروں کی رہائی ہے کیونکہ ذیلی عدالت سے لیکر عدالت عظمیٰ تک مضبوط قانونی لڑائی لڑنا کوئی آسان کام نہیں ہے اسکے لئے جتنا دماغ پاشی کرنی پڑتی ہے اس سے کہیں زیادہ مالی صرفہ ہوتا ہے نیز حکومت وقت کو چیلنج کرنے کے بھی مترادف ہوتا ہے لیکن اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی جس بے باکی سے مقدمہ کی پیروی کرا کر بے قصوروں کو پھانسی اور عمر قید جیسی سزائوں سے بری کر وا رہے ہیں  وہ بھی اپنے آپ میں ایک تاریخی مثال ہے بلا شبہ گلزار اعظمی خلوص نیتی، محنت بے باکی اور دلیری کے ساتھ کام کر رہے ہیں وہ بھی اپنے آپ میں ایک مثال ہی ہے۔ان لوگوں کادرد یہی سمجھتے ہیں جن کے بچے جیلوں میں بند ہیں انکے آنسو اور سسکیوں کو جمعتیہ علماء نے محسوس کیا ہے اسی لئے تو قانونی امداد کمیٹی انکے آنسو پونچھنے کے لئے اٹھ کھڑی ہوئی ہے انہیں انصاف دلانے کا بیڑا اٹھایا، اس میں قوم کے مخیر حضرات کی فراخدلی سے مالی تعاون بھی قابل ذکر ہے۔اس ضمن میں نمائندہ نے گلزار اعظمی سے انکے تاثرات جاننے چاہے جو ایک انٹر ویو کی شکل میں اسکے اقتباسات قارئین کے لئے پیش کئے جا رہے ہیں۔
سوال ۔گلزار صاحب آپ نے قانونی امداد کمیٹی بنانے کی فکر کیوں کی؟
گلزار اعظمی ۔ در اصل اس معاملے میں قائد ملت حضرت مولانا سید ارشد مدنی کی فراخ دلی ہے کہ انہوں نے حکم دیا کہ بڑی تعداد میں بے قصور نوجوان پکڑے جا رہے ہیں یہایک سوچی سمجھی سازش ہے ہمیں ان بے قصوروں کے مقدمات کی پیروی کرنی چاہیئے اسکے لئے جو بھی خرچ ہوگا کیا جائے گا۔اس سے حوصلہ ملا اور جمعتیہ علماء قانونی امداد کمیٹی بنا کر ایسے مقدمات کی پیروی کرنے کا فیصلہ کیا گیا  جن کے والدین ہم سے درخواست کئے اور ہم نے  مقدمہ کی نوعیت کو سمجھا اور یہ اطمینان کیا کہ واقعی یہ بے قصور ہے تب ایسے مقدمات کی پیروی کرنے کا فیصلہ کیا گیا اسی طرح جیل سے بھی ہمارے پاس خطوط آتے ہیں وہ اپنی مشکلات بتاتے ہیں اور پیروی کرنے کی التجا کرتے ہیں ان کے ریکارڈ کی جانچ کے بعد ان کا بھی مقدمہ لڑا جاتا ہے۔جس میں ہمیں ۹۹ فیصد کامیابی ملی ہے۔
سوال۔اس میں آسانیاں کتنی اور دشواریاں کتنی ہیں؟
گلزار اعظمی ۔آسانیاں تو کچھ نہیں دشواریاں ہی دشواریاں ہیں سب سے اہم مالی وسائل ہیں اسکے بعد وکلاء کا انتخاب اور انکے لئے ٹھوس مواد کی فراہمی،اس کے بعد ہی مقدمات لئے جاتے ہیں  قانونی لڑائی آسان بھی نہیں ہے لیکن ہمارے حوصلوں کو کبھی زنگ نہیں لگا پورے عزم کے ساتھ ہم مقدمہ لڑتے رہے ہیں۔اور کامیابی ملتی رہی
سوال۔ مقدمات کی نوعیت کیا ہے اور اب تک کتنے مقدمات لڑے ہیں اور لڑ رہے ہیں؟
گلزار اعظمی ۔اب تک ہم نے ۲۷۵ بے قصور افراد کو مقدمات سے با عزت بری  اور ڈسچارج کر وایا ہے اسی طرح فی الحال مختلف عدالتوں میں جاری ۵۵۰ مقدمات کی پیروی ہم کر رہے ہیں۔ ٹرائل کورٹ میں ۴۹ مقدمات ،ہائی کورٹ میں ۳۳ زیر سماعت اپیلیں، سپریم کورٹ میں ۱۰ زیر سماعت اپیلیں، اور ۱۰۷ افراد کی ضمانت پر رہائی کروائے ہیں،۶۵ ملزمین کو پھانسی ہوئی ہے انکے مقدمات ہم نے لئے ہیں اور ہماری پوری کوشش ہوگی کہ سپریم کورٹ سے انہیں بچا لیا جائے ۔اسی طرح عمر قید کی سزا پانے والے ۱۲۵ ملزمین کے مقدمات پر حتمی بحث کرانے کی کوشش ہوگی اس کے علاوہ نچلی عدالتوں میں زیر سماعت ۴۹ مقدمات کی پیروی بھی کی جا رہی ہے۔

سوال ۔پھانسی اور عمر قید کی سزا پانے والوں کی تفصیل بتایئے؟

گلزار اعظمی۔ پھانسی کی سز اپانے والے مقدمات میں ۱۱/۷ ممبئی لوکل ٹرین دھماکہ  کے ۵ ملزمین ، گودھرا مقدمہ ۱۱ ملزمین ،انڈین مجاہدین گجرات مقدمہ ۳۸ ملزمین  اور پوٹا کے گیٹ وے آف انڈیا مقدمہ کے ۲ ملزمین ،دلسکھ نگر بلاسٹ مقدمہ ۵ ملزمین ، سی آر پی ایف مقدمہ ۴ ملزمین۔۔۔ مجموعی طور سے ۶۵ ملزمین  ہیں اسی طرح عمر قید کی سزا والے  کل ۱۲۵ ملزمین ہیں جن میں ۹۸ ریلوے بلاسٹ مقدمہ ۶ ملزمین ، بنگلور چرچ بلاسٹ مقدمہ ۲۲ ملزمین ، شوٹ آئوٹ مقدمہ ( بنگلور) ۵ ملزمین،طیارہ اغواء مقدمہ ایک ملزم ،گودھرا مقدمہ ۱۵ ملزمین،جئے پور یو اے پی اے مقدمہ ۵ ملزمین ،ممبئی لوکل بلاست مقدمہ ۷ ملزمین،اورنگ آباد اسلحہ ضبطی مقدمہ ۱۲ ملزمین،پوٹا مقدمہ ممبئی ۳ ملزمین ،سیمی مقدمہ اندور ہائی کورٹ ۱۱ ملزمین ،خادم مقدمہ کولکاتہ ۸ ملزمین ،پٹنہ اور بدھ گیا بلاسٹ مقدمہ ۱۶ ملزمین ،رام جنم بھومی حملہ مقدمہ ۴ ملزمین ،انڈین مجاہدین جئے پور مقدمہ ۵ ملزمین،طارق قاسمی و دیگر کے مقدمات ۵ ملزمین شامل ہیں ۔
سوال: قانونی امداد کمیٹی کروڑوں روپیئے مقدمات پر خرچ کرتی ہے یہ کہاں سے آتے ہیں؟
گلزار اعظمی: قوم کے مخیر حضرات کا ہم پر مکمل اعتماد ہے کیوں کہ ہم جو کرتےہیں وہی کہتے ہیں جو مقدمات لڑتے ہیں اسی کا تذکرہ کرتے ہیں  اسلئے اعتماد کے ساتھ لوگ ہماری مدد کرتے ہیں جس سے ہم بے قصوروں کے مقدمات کی پیروی کراتے ہیں۔ہم نے جتنے مقدمے لڑے اور لڑ رہے ہیں وہ کھلی کتاب کی طرح ہے ہم نے کبھی بڑھا چڑھا کر بتانے کی کوشش نہیں کی، ہماری یہی ایمانداری قوم کے مخیر حضرات کے لئے سند ہے اور وہ ہماری مدد کرتے ہیں۔

قوم کے نام کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟
 گلزار اعظمی :قوم سے یہی التماس ہے کہ یہ وقت بہت نازک ہے  آج فرقہ پرستی اور نفرت کا ایس اماحول بن گیا ہے جو ۱۹۴۷ میںإ بھی نہیں تھا۔مسلمانوں کے خلاف برادران وطن میں نفرت پھیلائی جا رہی ہےاور نفرت کا بازار گرم کرنے میں بی جے پی سرگرم ہے ایسے ماحول میں قوم کو چاہیئے کہ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلائیںبچوں پر خاص توجہ دیں کہ وہ کہاں جا رہے ہیں کس سے ملتے ہیں  انکی بہتر تربیت کی جائے اور ہر حال میں تعلیم دلائی جائے ۔قانون کی تعلیم مہنگی نہیں ہے لہذا انہیں قانون کی تعلیم دلائیں۔تاکہ وہ سرکاری نظام کا حصہ بنیں اپنے بچوں کو آئی اے ایس بنائیں آئی پی ایس بنائیں آج کے دور میں یہی سب سے ضروری ہے۔کیونکہ جب تک سسٹم کا حصہ نہیں بنیں گے ہماری شنوائی بھی نہیں ہوگی اور انصاف بھی نہیں ملے گا۔
سوال: ابے قصوروںکے مقدمات کی پیروی کے علاوہ جمعتیہ علماء کی دیگر سرگرمیاں کیا ہیں ؟
گلزار اعظمی : سرگرمیاں تو بہت ہیں لیکن ہم مقدمات کے علاوہ تعلیم پر توجہ دے رہے ہیں آفات ناگہانی میں متاثرین کی مدد کی جاتی ہے ڈاکٹر، انجینئر ، فارمیسی اور قانون کی پڑھائی کرنے والوں کی مالی مدد کی جاتی
 ہےاسکے لئے سال ۲۰۲۱۔۲۰۲۲ کے تعلیمی سال کے لئے بیس لاکھ نو سو بیاسی روپیئے ،قانونی امداد ۵۰ لاکھ ،طبی امداد ۲۵ لاکھ ،ریلیف ( ملاڈ ،اکولہ ،دھولیہ اور گونڈی) ،اسی طرح  سیلاب سے متاثرہ کولہا پور،سانگلی ،مہاڈ ،چپلون باز آباد کاری  و تعمیرات ۸۵ لاکھ ،ریلیف غذائی اجناس و دیگر ضروریات زندگی کے لئے ایک کروڑ دس لاکھ روپیئے ،امسال بھی قوم کے مخیر حضرات سے درخواست ہے کہ وہ جمعتیہ علماء کا بھر تعاون کریں تاکہ ہم پوری قوت کے ساتھ قوم و ملت کو انصاف دلانے اور ان کی مدد کرنے میںکامیاب رہے۔
سوال :نوجوانوں کے نام کوئی پیغام؟
گلزار اعظمی : نوجوانوں سے میری یہی درخواست ہے کہ ہم تو کسی طرح زندگی گذار لئے اور جو کچھ بن پڑا قوم کے لئے کر رہے ہیں لیکن تمہارے کاندھوں پر بہت بڑا بوجھ ہے حالات انتہائی طور سے نا مسائدہ ہیں ایسے میں دنیا کی خرافات چھوڑ کر پوری توجہ تعلیم پر دیں اور اعلیٰ ہنر مند تعلیم حاصل کریں کیونکہ ایسے حالات میں تعلیم ہی ہمارا ہتھیار ہے علم حاصؒل کریں مقابلہ جاتی امتحانات میں شریک ہوں آئی اے ایس اور آئی پی ایس بنیں  بہترین وکیل اور جج بنیں کیونکہ جب تک ان کرسیوں پر نہیں بیٹھیں گے اپنی قوم کو انصاف نہیں دلا سکیں گے۔



 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages