src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شیوسینا راج ٹھاکرے پوسٹر وار : شیوسینا نے پوسٹر کے ذریعے راج ٹھاکرے کو بنایا نشانہ ، اٹھایا یہ سوال - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 14 اپریل، 2022

شیوسینا راج ٹھاکرے پوسٹر وار : شیوسینا نے پوسٹر کے ذریعے راج ٹھاکرے کو بنایا نشانہ ، اٹھایا یہ سوال

 






شیوسینا راج ٹھاکرے پوسٹر وار :


 شیوسینا نے پوسٹر کے ذریعے راج ٹھاکرے کو بنایا نشانہ، اٹھایا یہ سوال
 


   ممبئی : مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکر پر راج ٹھاکرے کی وارننگ کے بعد شیو سینا اور مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے درمیان پوسٹر وار تیز ہو گئی ہے۔  شیوسینا بھون کے باہر راج ٹھاکرے کے خلاف پوسٹر لگائے گئے ہیں اور اس پوسٹر میں راج ٹھاکرے کے بدلتے ہوئے کردار کو ظاہر کرتے ہوئے سوالات پوچھے گئے ہیں۔


 شیوسینا کے پوسٹر میں راج ٹھاکرے کے بدلتے ہوئے کردار کو دکھا کر سوال پوچھا گیا ہے۔  پوسٹر میں راج ٹھاکرے کو کل کے کالم میں مسلم ٹوپی پہنے دکھایا گیا ہے، جب کہ آج کے کالم میں ہنومان لکھا گیا ہے۔  اس کے علاوہ تیسرے کالم میں سوال پوچھا گیا ہے کہ آنے والے کل میں راج ٹھاکرے کا کیا کردار ہو گا۔


 مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے یکساں سول کوڈ کی وکالت کی اور ملک میں آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔  اس کے ساتھ ہی انہوں نے مہاراشٹر حکومت کو 3 مئی تک مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا الٹی میٹم دیا تھا۔  راج ٹھاکرے نے منگل کی رات تھانے میں ایم این ایس کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شیوسینا کی زیرقیادت ریاستی حکومت نے 3 مئی سے پہلے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے تو ایم این ایس کارکنان مساجد کے سامنے ہنومان چالیسہ بجائیں گے۔


 اس کے بعد بدھ کو شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے طنز کیا کہ ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں سے 'چھوٹ' ملنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 'لاؤڈ اسپیکر' بن گئے ہیں۔  سنجے راؤت نے کہا کہ 'ہندوتوا شیوسینا کی رگوں میں ہے'۔  انہوں نے کہا کہ ایم این ایس میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا سے براہ راست لڑنے کی ہمت نہیں ہے۔


 اس کے ساتھ ہی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے بھی بدھ کو الزام لگایا کہ راج ٹھاکرے بھارتیہ جنتا پارٹی کی زبان بول رہے ہیں۔  راج ٹھاکرے کے ریاستی حکومت کو 3 مئی تک مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے الٹی میٹم کے بارے میں پوچھے جانے پر، شرد پوار نے کہا، "حکومت اس پر سنجیدگی سے غور کرے گی"، حالانکہ انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔  انہوں نے راج ٹھاکرے کے اس الزام کو بھی مسترد کر دیا کہ وہ (پوار) ملحد ہیں۔  انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا، ’’میں مندر جاتا ہوں، لیکن دکھاوے پر یقین نہیں رکھتا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages