src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> 16 اپریل کو جہانگیر پوری کا آنکھوں دیکھا حال - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 18 اپریل، 2022

16 اپریل کو جہانگیر پوری کا آنکھوں دیکھا حال

 



16 اپریل کو جہانگیر پوری کا آنکھوں دیکھا حال 


نئی دہلی : 16 اپریل 2022  بروز سنیچر جہانگیر پوری  دہلی میں برادران وطن نے  ہنومان  جینتی کے موقع پر  ریلی نکالی . پہلی ریلی دن کے دو بجے نکالیں پر مسلمانوں نے دیکھ کر  کچھ نہیں کہا اس لئے کہ یہ ان کا تہوار ہےجئے شری رام کے نعرہ لگاتے ہوئے, تلواریں لہراتے ہوئے  کار اور بائیک  کی ریلی نکالی گئی . دوسری ریلی اسی دن چار بجےنکالی گئی, تب بھی مسلمان خاموش رہا  اور  صبر و ضبط سے کام لیا وہی نعرہ  جے شری رام  کہنا ہوگا تو ہندوستان میں رہنا ہوگا . اسی طرح کے نعرہ لگاتے ہوئے  پھر شام 6 بجے روزہ کھولنے سے  عنقریب ایک گھنٹہ پہلے تیسری ریلی نکالی گئی. اس وقت تو مسلمان افطاری کے انتظامات میں لگا ہوا تھا پھر رام لیلا میدان کے سامنے جہاں نگیر پوری کی جامع مسجد کے پاس جب ریلی پہنچی تو ڈی جے کی آواز بلند کر دی اب تو  مسلمانوں کے صبر کا باندھ ٹوٹ گیا  اور مسلمان  اپنے اپنے گھروں سے نکل پڑے, یہ سوچ کر کہیں یہ یہ دنگائی مسجد میں نہ گھس جائیں  اور اپنے بھگو ے جھنڈے کو مسجد میں نہ لگا دیں پھر مسلمانوں کے جوش و جذبات کو دیکھ کر  دنگائیوں کے ہوش اڑ گئے اور وہ بے تحاشا جس طرف راستہ ملا  ادھر کو بھاگنے لگے عالم یہ تھا کی وہ دنگائی اپنے سر کے اوپر پر جے شری رام نام کی لکھی ہوئی جو پٹی باندھ رکھے تھے وہ پٹی بھی اتار اتار کر پھینکنا شروع کر دیں اور اپنی گاڑیوں میں جو بھگوا جھنڈے لگا رکھے تھے اس کو بھی اتار اتار کر پھینکنا شروع کر دیا اور جو کہتے تھے 10 منٹ پہلے کہ ہندوستان میں رہنا ہوگا تو جے شری رام کہنا ہوگا. اب ان کا نعرہ بدل چکا تھا اور وہ خود نعرۂ تکبیر کے نعرے بلند کر رہے تھے اور وہ کہہ رہے تھے کہ مجھے چھوڑ دو مجھے تو آر ایسس کے لوگوں نے پھنسایا ہے میں دوبارہ کبھی کسی ہندو ریلی میں نہیں جاؤں گا دس منٹ کے اندر اندر ان لوگوں کا کوئی پتہ نشان سی بلاک جہانگیر پوری دہلی  میں نہیں مل رہا تھا وہ لوگ اپنی گاڑیاں چھوڑ چھوڑ کر بھاگ گیے مسلمان پیار سے کہہ رہے تھے کہ بھائی اپنی گاڑ یاں تو لیتے جاؤ اور وہ کہتے تھے کہ زندہ رہوں گا تو دوبارہ گاڑیاں لے جاؤں گا یہ بھگدڑ 16 اپریل  2022  ۔14 رمضان المبارک کی شام 6 بجے سے شام  ساڑھے6 بجے کے درمیان میں مچی تھی اور مسلمان روڈ خالی کر کے  اپنے اپنے گھر افطاری کرنے کے لئے چلے گئے پھر جب افطاری کرکے لوگ روڈ پر پہنچے تو دیکھا کہ پولیس آنسو گیس کے گولے چھوڑ رہی ہے اور چاروں طرف  فورس ہی فورسی موجود ہے پولیس کے دستوں نے لوگوں کو سمجھایا  کی آپ سب لوگ اپنے اپنے گھر چلے جائے معاملہ شانت ہوگیا ہے سب لوگوں  نے پولیس کی باتوں کو مان لیا اور اطمینان سے  نماز عشاء اور تراویح پڑھیں اب اللہ کا شکر ہے  کہ جہانگیر پوری  کے علاقے کے حالات سب ٹھیک ہیں اور کوئی گھبرانے کی بات نہیں ہے۔ 


محمد رئیس خان نوری

 ناظم اعلی علی دارالعلوم گلشن غازی نتھو  پورہ دہلی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages